Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 116
وَ اِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِی الْاَرْضِ یُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تُطِعْ : تو کہا مانے اَكْثَرَ : اکثر مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يُضِلُّوْكَ : وہ تجھے بھٹکا دیں گے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ اِنْ : نہیں يَّتَّبِعُوْنَ : بیروی کرتے اِلَّا : مگر (صرف) الظَّنَّ : گمان وَاِنْ هُمْ : اور نہیں وہ اِلَّا : مگر يَخْرُصُوْنَ : اٹکل دوڑاتے ہیں
اور دنیا میں زیادہ لوگ ایسے ہیں کہ اگر آپ ان کا کہنا ماننے لگیں تو وہ آپ کو اللہ کی راہ سے بےراہ کردیں (ف 1) وہ محض بےاصل خیالات پر چلتے ہیں اور بالکل قیاسی باتیں کرتے ہیں۔ (ف 2) (116)
1۔ لاتکونن اور ان تطع الخ۔ میں جو اسناد فعل کی جناب رسول اللہ ﷺ کی طرف کی گئی ہے اس سے سنانا اور روں کو منظور ہے آپ کی طرف اسناد کرنے سے مبالغہ ہوگیا کہ جب آپ کو باوجود عدم احتمال امتراء واطاعت ایساکہا گیا تو دوسروں کی کیا ہستی ہے جیسا کہ ابتغی میں بھی ظاہرا اسناد آپ کی طرف ہے اور مقصود متبعون ہے جس کا مبنی مناظرہ میں ملاطعنت ہے جو کہ نفع فی الدعوت ہے۔ 2۔ یعنی عقائد میں وہ محض بےاصل خیالات پرچلتے ہیں اور اقوال میں بالکل قیاسی باتیں کرتے ہیں۔
Top