Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 107
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَاۤ اَشْرَكُوْا١ؕ وَ مَا جَعَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًا١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِوَكِیْلٍ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ مَآ اَشْرَكُوْا : نہ شرک کرتے وہ وَمَا : اور نہیں جَعَلْنٰكَ : بنایا تمہیں عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : تم عَلَيْهِمْ : ان پر بِوَكِيْلٍ : داروغہ
اور اگر اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا تو یہ شرک نہ کرتے ہم نے آپ کو ان کا نگراں نہیں بنایا اور نہ آپ ان پر مختار ہیں۔ (ف 1) (107)
1۔ اوپر کے مضامین میں طریق مشرکین کا ابطال اور نیز مضامین مذکورہ کے ساتھ اس کی تبلیغ کا امر بھی کیا گیا ہے آگے مشرکین کے معبودات باطلہ کو سب وشتم کرنے سے مسلمانوں کو ممانعت فرما کر تبلیغ دین کے حدود قائم کرتے ہیں جس حاصل یہ ہے کہ غیر قوم سے مناظرہ کرنا تو جزو تبلیغ ہے لیکن دشنامی اور دل خراش الفاظ ان کے معظمین کے حق میں کہنا ممنوع لغیرہ ہے کہ وہ ہمارے معبود یارسل کی شان میں گستاخی کریں گے تو گویا اس کے باعث ہم ہوئے۔
Top