Bayan-ul-Quran - Al-Furqaan : 60
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمُ اسْجُدُوْا لِلرَّحْمٰنِ قَالُوْا وَ مَا الرَّحْمٰنُ١ۗ اَنَسْجُدُ لِمَا تَاْمُرُنَا وَ زَادَهُمْ نُفُوْرًا۠۩  ۞   ۧ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جائے لَهُمُ : ان سے اسْجُدُوْا : تم سجدہ کرو لِلرَّحْمٰنِ : رحمن کو قَالُوْا : وہ کہتے ہیں وَمَا : اور کیا ہے الرَّحْمٰنُ : رحمن اَنَسْجُدُ : کیا ہم سجدہ کریں لِمَا تَاْمُرُنَا : جسے تو سجدہ کرنے کو کہے وَزَادَهُمْ : اور اس نے بڑھا دیا ان کا نُفُوْرًا : بدکنا
اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ رحمٰن کو سجدہ کرو تو (بوجہ جہل وعناد کے) کہتے ہیں کہ رحمٰن کیا چیز ہے کیا ہم اس کو سجدہ کرنے لگیں جس کو تم سجدہ کرنے کے لیے ہم کو کہو گے اور اس سے ان کو اور زیادہ نفرت ہوتی ہے۔ (ف 8)
8۔ لفظ رحمن ان میں کم مشہور تھا، مگر یہ نہیں کہ جانتے نہ ہوں، مگر اسلامی تعلیم سے جو مخالفت بڑھی ہوئی تھی تو اطلاقات افضلیہ میں بھی مخالفت کو نباہتے تھے۔ قرآن میں جو یہ لفظ بکثرت آیا وہ اس میں بھی مخالفت کر بیٹھے، اور اس حیثیت سے کہ قرآنی محاورہ ہے تجاہل عارفانہ کے طور پر اس میں کلام اور اس کا انکار کرنے لگے، گو خدا ہی کا انکار اور سوء ادب لازم آجائے۔
Top