Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 51
اَوْ خَلْقًا مِّمَّا یَكْبُرُ فِیْ صُدُوْرِكُمْ١ۚ فَسَیَقُوْلُوْنَ مَنْ یُّعِیْدُنَا١ؕ قُلِ الَّذِیْ فَطَرَكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍ١ۚ فَسَیُنْغِضُوْنَ اِلَیْكَ رُءُوْسَهُمْ وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هُوَ١ؕ قُلْ عَسٰۤى اَنْ یَّكُوْنَ قَرِیْبًا
اَوْ : یا خَلْقًا : اور مخلوق مِّمَّا : اس سے جو يَكْبُرُ : بڑی ہو فِيْ : میں صُدُوْرِكُمْ : تمہارے سینے (خیال) فَسَيَقُوْلُوْنَ : پھر اب کہیں گے مَنْ : کون يُّعِيْدُنَا : ہمیں لوٹائے گا قُلِ : فرمادیں الَّذِيْ : وہ جس نے فَطَرَكُمْ : تمہیں پیدا کیا اَوَّلَ : پہلی مَرَّةٍ : بار فَسَيُنْغِضُوْنَ : تو وہ بلائیں گے (مٹکائیں گے) اِلَيْكَ : تمہاری طرف رُءُوْسَهُمْ : اپنے سر وَيَقُوْلُوْنَ : اور کہیں گے مَتٰى : کب هُوَ : وہ۔ یہ قُلْ : آپ فرمادیں عَسٰٓي : شاید اَنْ : کہ يَّكُوْنَ : وہ ہو قَرِيْبًا : قریب
یا اور کوئی مخلوق ہو کر دیکھ لو جو تمہارے ذہن میں بہت بعید ہو․(ف 4) اس پر پوچھیں گے کہ وہ کون ہے جو ہم کو دوبارہ زندہ کرے گا آپ فرما دیجیئے کہ وہ وہ ہے جس نے تم کو اول بار پیدا کیا تھا اس پر آپ کے آگے سر ہلا ہلا کر کہیں گے (اچھا بتلاؤ) یہ کب ہوگا آپ فرما دیجیئے کہ عجب نہیں یہ قریب ہی آن پہنچا ہو۔
4۔ جب ابعد کا احیاء ممکن ہے تو اقرب کا احیاء تو بدرجہ اولی ممکن ہے تولوا سے مقصود امر نہیں۔ بلکہ تعلیق ہے کہ اگر حدیدہ و حجارہ بھی ہوجاو تب بھی محل قدرت رہو گے۔
Top