Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 42
قُلْ لَّوْ كَانَ مَعَهٗۤ اٰلِهَةٌ كَمَا یَقُوْلُوْنَ اِذًا لَّابْتَغَوْا اِلٰى ذِی الْعَرْشِ سَبِیْلًا
قُلْ : کہ دیں آپ لَّوْ كَانَ : اگر ہوتے مَعَهٗٓ : اسکے ساتھ اٰلِهَةٌ : اور معبود كَمَا : جیسے يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں اِذًا : اس صورت میں لَّابْتَغَوْا : وہ ضرور ڈھونڈتے اِلٰى : طرف ذِي الْعَرْشِ : عرش والے سَبِيْلًا : کوئی راستہ
آپ فرمائیے اگر اس کے ساتھ اور معبود بھی ہوتے جیسا یہ لوگ کہتے ہیں تو اس حالت میں عرش والے تک (ف 5) انہوں نے رستہ ڈھونڈ لیا ہوتا۔ (ف 6)
5۔ یعنی خدائے حقیقی تک۔ 6۔ یعنی مخالفت اور مقابلہ واقع ہوتا، پھر عالم کا نظام موجود کیسے باقی رہتا، حالانکہ نظام عالم قائم ہے، معلوم ہوا کہ سبب فساد یعنی تعدد الہ منفی ہے۔
Top