Bayan-ul-Quran - Al-Israa : 100
قُلْ لَّوْ اَنْتُمْ تَمْلِكُوْنَ خَزَآئِنَ رَحْمَةِ رَبِّیْۤ اِذًا لَّاَمْسَكْتُمْ خَشْیَةَ الْاِنْفَاقِ١ؕ وَ كَانَ الْاِنْسَانُ قَتُوْرًا۠   ۧ
قُلْ : آپ کہ دیں لَّوْ : اگر اَنْتُمْ : تم تَمْلِكُوْنَ : مالک ہوتے خَزَآئِنَ : خزانے رَحْمَةِ : رحمت رَبِّيْٓ : میرا رب اِذًا : جب لَّاَمْسَكْتُمْ : تم ضرور بند رکھتے خَشْيَةَ : ڈر سے الْاِنْفَاقِ : خرچ ہوجانا وَكَانَ : اور ہے الْاِنْسَانُ : انسان قَتُوْرًا : تنگ دل
آپ فرما دیجیئے کہ اگر تم لوگ میری رب کی رحمت (یعنی نبوت) کے خزانوں (یعنی کمالات) کے مختار ہوتے تو اس صورت میں تم (اس کے) خرچ کرنے کے اندیشہ سے ضرور ہاتھ روک لیتے اور آدمی ہے بڑا تنگ دل۔ (ف 2)
2۔ یعنی کبھی بھی کسی کو نہ دیتے، باجودیکہ وہ چیز ایسی ہوتی کہ دینے سے بھی نہ گھٹتی، مگر خود اس کے دینے ہی کو مثل خرچ کرنے کے سمجھ کر کسی کو بھی نہ دیتے، جیسے بعض لوگ علم کی بات غایت بخل سے نہیں بتلایا کرتے۔
Top