Tafseer-e-Mazhari - Al-Baqara : 209
خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ۚ لَا یُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں لَا يُخَفَّفُ : نہ ہلکا ہوگا عَنْهُمُ : ان سے الْعَذَابُ : عذاب وَلَا : اور نہ ھُمْ : انہیں يُنْظَرُوْنَ : مہلت دی جائے گی
پھر اگر تم احکام روشن پہنچ جانے کے بعد لڑکھڑاجاؤ تو جان جاؤ کہ خدا غالب (اور) حکمت والا ہے
فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَاۗءَتْكُمُ الْبَيِّنٰتُ فَاعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰهَ عَزِيْزٌ حَكِيْمٌ ( پھر اگر تم بچلے (لڑکھڑائے) اس کے بعد کے آچکیں تمہارے پاس نشانیاں تو جان رکھو کہ اللہ زبردست، حکمت والا ہے) یعنی پھر اگر تمہارے قدموں نے لغزش کھائی اور اسلام پر مستقیم نہ رہے۔ البینات سے مراد وہ نشانیاں اور دلائل ہیں جو حقانیت اسلام کا پتہ دے رہی ہیں۔ فاعلموا ان اللہ عزیز یعنی اگر تم نے لغزش کھائی تو جان لو کہ اللہ تعالیٰ زبردست ہے بدلہ لینے سے اس کو کوئی امر مانع نہیں۔ حکیم یعنی حکمت والا ہے انتقام حق پر لیتا ہے کسی حکمت کی وجہ سے مہلت دے رکھی ہے لفظ عزیز سے وہم ہوتا تھا کہ جب زبردست ہے تو کیوں نہیں بدلہ لیتا حکیم سے اس کو دفع فرمادیا کہ مہلت کسی حکمت پر مبنی ہے۔
Top