Baseerat-e-Quran - Al-Hijr : 10
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِیْ شِیَعِ الْاَوَّلِیْنَ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا : اور یقیناً ہم نے بھیجے مِنْ : سے قَبْلِكَ : تم سے پہلے فِيْ : میں شِيَعِ : گروہ الْاَوَّلِيْنَ : پہلے
(اے نبی ﷺ ہم نے آپ سے پہلے لوگوں کے لئے رسول بھیجے تھے۔
لغات القرآن آیت نمبر 10 تا 15 شیع جماعتیں، گروہ یستھزء ون وہ مذاق اڑاتے ہیں نسلک ہم چلاتے ہیں خلت گذر گئی گذر گئے سنۃ الاولین گذرے ہوؤں کے طریقے فتحنا ہم نے کھول دیا یعرجون وہ چڑھتے ہیں سکرت باندھ دی گئی، روک دی گئی۔ مسحورون جادو کا اثر کئے گئے۔ تشریح : آیت نمبر 10 تا 15 کفار و مشرکین ہمیشہ نبی کریم ﷺ کی سچی تعلیمات کا جواب دینے یا اس کو تسلیم کرنے کے بجائے اس کا مذاق اڑاتے اور ایسا انداز اختیار کرتے جس سے نبی کریم ﷺ کو سخت ذہنی اذیت پہنچتی تھی۔ مثلاً وہ کہتے تھے کہ اگر آپ نبی ہیں تو آپ کے ساتھ فرشتے کیوں نہ بھیج دیئے گئے جو آپ کے آگے پیچھے چلتے اور ہم ان کو دیکھ کر آپ کو اللہ کا نبی تسلیم کرلیتے۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو تسلی دیتے ہوئے فرمایا کہ ہم فرشتے بھیج سکتے ہیں ہماری قدرت سے یہ باہر نہیں ہے لیکن اللہ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ فرشتے اس وقت بھیجتا ہے جب کسی قوم کی تقدیر کا فیصلہ کر کے اس پر عذاب مسلط کرنا ہوتا ہے چونکہ اللہ بھی ان کفار کو مزید مہلت دے رہا ہے۔ اگر وہ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو پھر اللہ کا فیصلہ آنے میں دیر نہیں لگے گی۔ ان آیات میں مزید تسلی دیتے ہوئے فرمایا جا رہا ہے کہ اے نبی ﷺ ! آپ ان کفار و مشرکین کے مذاق اڑانے کی پرواہ نہ کریں۔ آپ سے پہلے جتنے بھی نبی بھیجے گئے ہیں ان کا اسی طرح مذاق اڑایا گیا ہے۔ بلکہ ہم نے ان کے خیالات کے مطابق ان کو اپنی مجرمانہ حرکتیں کرنے کا پورا پورا موقع دیا تاکہ وہ اپنے جرم پر جم کر پہلے لوگوں کی طرح حرکتیں کرتے رہیں۔ فرمایا کہ جس کو ایمان لانا ہے اس کے لئے چند سچی باتیں ہی کافی ہیں لیکن جنہوں نے کفر و شرک پر جم جانے کا فیصلہ کرلیا ہے ان کے لئے اگر آسمان کے دروازے بھی کھول دیئے جائیں اور وہ ان پر چڑھ کر سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں تب بھی وہ یہی کہیں گے کہ ایسا لگتا ہے جیسے ہماری نظر بندی کردی گئی تھی یا ہم پر جادو کردیا گیا تھا اور ہمیں وہ نظر آیا جو حقیقت نہیں تھا (نعوذ باللہ) فرمایا کہ یہ ان کی کافرانہ ضد اور ہٹ دھرمی ہے جو ان کی زندگی کا بھیانک پہلو ہے ” میں نہ مانوں “ کی رٹ نے ان کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا جس کا کوئی علاج نہیں ہے۔ لہٰذا ان کے مذاق اڑانے اور طرح طرح کے مطالبات سے آپ رنجیدہ نہ ہوں آپ اپنا کام کئے جایئے۔ وہ وقت دور نہیں ہے جب یہی مذاق اڑانے والے اپنی بوٹیاں نوچتے ہوں گے اور اس وقت ان کا پچھتانا ان کے کام نہ آسکے گا۔
Top