Tafseer-e-Baghwi - Nooh : 24
وَ قَدْ اَضَلُّوْا كَثِیْرًا١ۚ۬ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا ضَلٰلًا
وَقَدْ : اور تحقیق اَضَلُّوْا : انہوں نے بھٹکا دیا كَثِيْرًا : بہت بسوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا ضَلٰلًا : مگر گمراہی میں
اور کہنے لگے کہ اپنے معبودوں کو ہرگز نہ چھوڑنا اور ود اور سواع اور یغوث اور نسر کو کبھی ترک نہ کرنا
23 ۔” وقالوا “ ان کو ” لا تذرن آلھتکم “ یعنی ان کی عبادت کو۔ ” ولا تذرن ودا “ اہل مدینہ نے دائود کے پیش کے ساتھ اور باقی حضرات نے زبر کے ساتھ پڑھا ہے۔ ” ولا سواعا ولا یغوث ویعوق ونسرا “ یہ ان کے معبودوں کے نام ہیں۔ یغوث ویعوق اور ونسرا کی تفسیر محمد بن کعب (رح) فرماتے ہیں یہ نیک لوگوں کے نام ہیں جو نوح اور آدم (علیہما السلام) کے درمیان گزرے پس جب یہ مرگئے تو ان کے متبعین تھے جو ان کی پیروی کرتے تھے اور ان کے بعد عبادت میں ان کا طریقہ اپناتے تھے۔ پس ان کے پاس ابلیس آیا اور ان کو کہا اگر تم ان نیک لوگوں کی صورتیں بنالو تو یہ عبادت میں تمہاری چستی اور شوق کا سبب بنے گا۔ انہوں نے ایسا کیا پھر ان کے بعد جو قوم آئی ان کو ابلیس نے کہا تم سے پہلے جو لوگ تھے وہ انہی صورتوں کی عبادت کرتی تھے تم بھی ان کی عبادت کرو تو بتوں کی عبادت کی ابتداء ہوگئی اور ان صورتوں کو یہ نام دیئے گئے تھے اس لئے کہ انہوں نے ان مسلمان لوگوں کی جیسی صورتیں بنائی تھیں۔ عطاء (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ بت جو قوم نوح میں معبود تھے وہی عرب میں ان کے بعد معبود بنے۔ بہرحال ودیہ کلب کا تھا دمۃ الجندل میں اور سواع ہذیل کا تھا اور یغوث مراد کا تھا پھر بنو غطیف کا بنا جو سبا کے پاس جرف مقام میں ہیں اور یعقوق یہ ہمدان کا تھا اور نسر یہ حمیرآل ذی الکلاع کا تھا اور یہ نوح (علیہ السلام) کی قوم کے نیک لوگوں کے نام تھے۔ پس جب یہ مرگئے تو شیطان نے ان کی قوم کو وحی کی کہ تم ان کو خصوصی نشست گاہوں میں ان کے بت گاڑھ دو اور ان کو ان نیک لوگوں کے نام دے دو تو انہوں نے ایسا کیا لیکن ان کی عبادت نہیں کی گئی۔ پھر جب یہ لوگ مرگئے اور علم ختم ہوگیا تو ان کی عبادت کی گئی۔ ابن عباس ؓ سے روایت کیا گیا ہے کہ ان بتوں کو طوفان نے دفن کردیا تھا، ان پر مٹی ڈال کر۔ پس یہ دفن ہی رہے کہ ان شیطان نے مشرکین عرب کے لئے نکالا اور عرب دوسرے بت تھے پس لات ثقیف کا تھا اور عزیٰ سلیم، غطفان اور جشم کا اور مناۃ قدید کا اور ایساف اور نائلہ اور ھبل اہل مکہ کے تھے۔
Top