Tafseer-e-Baghwi - As-Saff : 11
تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُجَاهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِكُمْ وَ اَنْفُسِكُمْ١ؕ ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَۙ
تُؤْمِنُوْنَ باللّٰهِ : تم ایمان لاؤ اللہ پر وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کے رسول پر وَتُجَاهِدُوْنَ : اور تم جہاد کرو فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کے راستے میں بِاَمْوَالِكُمْ : اپنے مالوں کے ساتھ وَاَنْفُسِكُمْ : اور اپنی جانوں کے ساتھ ذٰلِكُمْ خَيْرٌ : یہ بات بہتر ہے لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم تَعْلَمُوْنَ : تم علم رکھتے
مومنو ! میں تم کو ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں عذاب الیم سے مخلصی دی۔
10 ۔” یا یھا الذین امنوا ھل ادلکم علی تجارۃ تنجیکم “ ابن عامر (رح) نے ” تنجیکم “ تشدید کے ساتھ اور دیگر حضرات نے تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ ” من عذاب الیم “ یہ آیات نازل ہوئی جب انہوں نے کہا اگر ہم جانتے کہ اعمال میں سے کون سا اللہ تعالیٰ کو زیادہ محبوب ہے تو ہم اس کو کرتے اور اس کو تجارت کے مرتبہ میں کردیا گیا ہے اس لئے کہ وہ اس اللہ کی رضا اور جنت کے حصول اور آگ سے نجات کا نفع حاصل کریں گے۔ پھر اس تجارت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا۔
Top