Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 92
وَ اَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِیْنَ الضَّآلِّیْنَۙ
وَاَمَّآ : اور لیکن اِنْ كَانَ : اگر ہے مِنَ الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والوں میں سے الضَّآلِّيْنَ : بہکے ہوئے لوگوں میں سے
تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام
91 ۔” فسلام لک من اصحاب الیمین “ یعنی اے محمد ! ﷺ آپ کے لئے سلامتی ہے ان میں سے۔ پس آپ (علیہ السلام) ان کا غم نہ کریں کیونکہ وہ اللہ کے عذاب سے محفوظ ہوگئے ہیں یا آپ (علیہ السلام) ان میں وہ دیکھیں گے جو آپ (علیہ السلام) پسند کرتے ہیں سلامتی سے۔ مقاتل (رح) فرماتے ہیں وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ ان کی برائیوں سے درگزر کریں گے اور ان کی نیکیاں قبول کریں گے اور فراء (رح) اور ان کے علاوہ فرماتے ہیں ” فسلام لک انھم “ کہ وہ ” من اصحاب الیمین “ یا صاحب یمین کو کہا جائے گا۔ ” سلام لک انک “ (کہ تو)” من اصحاب الیمین “ اگر آدمی کہے ” انی مسافر عن قلیل “ تو تو اس کو کہے گا ” انت مصدق مسافر عن قلیل “ اور کہا گیا ہے ” فسلام لک “ یعنی تجھ پر سلام ہے کہ تو اصحاب یمین میں سے ہے۔
Top