Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 56
هٰذَا نُزُلُهُمْ یَوْمَ الدِّیْنِؕ
ھٰذَا : یہ ہے نُزُلُهُمْ : مہمانی ان کی يَوْمَ الدِّيْنِ : جزا سزا کے دن
اور پیو گے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں
55 ۔” فشاربون شرب الھیم “ اہل مدینہ اور عاصم اور حمزہ نے ” شرب “ شین کے پیش کے ساتھ پڑھا ہے اور باقی حضرات نے شین کے زبر کے ساتھ پڑھا ہے اور یہ دونوں لغتیں ہیں۔ پس فتح مصدر کی بناء پر اور پیش اسم کی بناء پر جو مصدر کے معنی میں ہے۔ جیسے ضعف ” والھیم “ پیاسے اونٹ۔ عکرمہ اور قتادہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں ” الھیام “ بیماری ہے جو اونٹ کو لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ سیر نہیں ہوتا اور پانی پیتے پیتے مرجاتا ہے۔ کہا جاتا ہے ” جمل اھیم “ اور ناقۃ ھیمائ “ اور ” الابل ھیم “ اور ضحاک اور ابن عینیہ (رح) فرماتے ہیں ” الھیم “ نرم زمین ریت والی۔
Top