Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 35
اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَآءًۙ
اِنَّآ : بیشک ہم نے اَنْشَاْنٰهُنَّ : پیدا کیا ہم نے ان کو اِنْشَآءً : خاص طور پر بنا کر۔ پیدا کر کے
اور اونچے اونچے فرشوں میں
34 ۔” وفرش مرفوعۃ “ حضرت علی ؓ نے فرمایا ” وفرش مرفوعۃ “ تختوں پر اور مفسرین رحمہم اللہ کی ایک جماعت نے کہا ہے ایک دوسرے کے اوپر پس وہ بلند رکھے ہوئے ہوں گے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے دونوں فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالیٰ کے قول ” وفرش مرفوعۃ “ کے بارے میں فرمایا کہ ان کا بلند ہونا آسمان اور زمین کے درمیان کی طرح ہے اور بیشک آسمان اور زمین کے درمیان پانچ سو سال کی مسافت ہے اور کہا گیا ہے کہ فرش سے عورتیں مراد ہیں اور عرب عورت کا نام فراش اور لباس رکھتے ہیں استعارہ کی بناء پر۔ ” مرفوعۃ “ خوبصورتی اور مرتبہ میں دنیا کی عورتوں پر بلند ہوں گی۔ اس تاویل کی دلیل اللہ تعالیٰ کا قول ہے جو اس کے بعد ہے۔
Top