Tafseer-e-Baghwi - Al-Furqaan : 26
اَلْمُلْكُ یَوْمَئِذِ اِ۟لْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِ١ؕ وَ كَانَ یَوْمًا عَلَى الْكٰفِرِیْنَ عَسِیْرًا
اَلْمُلْكُ : بادشاہت يَوْمَئِذِ : اس دن الْحَقُّ : سچی لِلرَّحْمٰنِ : رحمن کے لیے وَكَانَ : اور ہے۔ ہوگا يَوْمًا : وہ دن عَلَي الْكٰفِرِيْنَ : کافروں پر عَسِيْرًا : سخت
اس دن سچی بادشاہی خدا ہی کی ہوگی اور وہ دن کافروں پر (سخت) مشکل ہوگا
26۔ الملک یومئذ ن الحق للرحمن۔ اس دن حقیقی حکومت رحمن کی ہوگی۔ حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول ہے کہ قیامت کے دن اس کے سوا کسی کی ملکیت نہیں ہوگی جو فیصلہ کرے۔ وکان یوما علی الکافرین عسیرا، بمعنی بہت سخت یہ خطاب اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس دن مومن کے لیے کوئی تنگی نہیں ہوگی۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ قیامت کے دن مومنین پر وہ اتنی دیر ہوگی جتنی کہ دنیا میں جو اخف ترین نماز پڑھی ہوگی اتنی دیر مشکل آئے گی۔
Top