Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 46
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
الَّذِیْنَ : وہ جو يَظُنُّوْنَ : یقین رکھتے ہیں اَنَّهُمْ : کہ وہ مُلَاقُوْ : رو برو ہونے والے رَبِّهِمْ : اپنے رب کے وَاَنَّهُمْ : اور یہ کہ وہ اِلَيْهِ : اس کی طرف رَاجِعُوْنَ : لوٹنے والے
جو یقین کئے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے پروردگار سے ملنے والے ہیں اور اس کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں
46۔ (آیت)” الذین یظنون “ یقین رکھتے ہیں پس ظن اضداد میں سے ہے (یعنی ان لفظوں میں سے ہے جن کے متضاد معنی ہوتے ہیں) تو ظن کا معنی شک والا بھی ہوگا اور یقین والا بھی جیسے رجاء کا معنی امن بھی ہے اور خوف بھی ۔ ” انھم ملاقوا “ دیکھنے والے ہیں ” ربھم “ آخرت میں اور وہ ” ملاقات “ دیدار خداوندی ہے اور کہا گیا ہے کہ ملاقات سے مراد اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا ہے (آیت)” وانھم الیہ راجعون “ پس ان کو ان کے اعمال کی جزا دے گا ۔
Top