Tafseer-e-Baghwi - Al-Israa : 111
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا۠   ۧ
وَقُلِ : اور کہ دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے لَمْ يَتَّخِذْ : نہیں بنائی وَلَدًا : کوئی اولاد وَّلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کے لیے شَرِيْك : کوئی شریک فِي الْمُلْكِ : سلطنت میں وَلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کا وَلِيٌّ : کوئی مددگار مِّنَ : سے۔ سبب الذُّلِّ : ناتوانی وَكَبِّرْهُ : اور اس کی بڑائی کرو تَكْبِيْرًا : خوب بڑائی
اور کہو کہ سب تعریف خدا ہی کو ہے جس نے نہ تو کسی کو بیٹا بنایا ہے اور نہ اس کی بادشاہی میں کوئی شریک ہے اور نہ اس وجہ سے کہ وہ عاجز و ناتواں ہے کوئی اس کا مددگار ہے اور اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی کرتے رہو۔
111۔” وقل الحمد للہ الذی لم یتخذ ولدا ً “ اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو فرمایا کہ وہ اللہ کی وحدانیت کی تعریف بیان کریں ۔ حمدکا معنی ہے تعریف و بزرگی کرنا اس ذات کی جو اس کی اہل ہے۔ حسین بن فضل کا قول ہے کہ الحمد للہ سے معلوم ہوتا ہوے کہ اس کی کوئی اولاد نہیں ۔” ولم یکن لہ شریک فی الملک ولم یکن لہ ولی من الذل و کبرہ تکبیرا ً “ وہ تعظیم عظمت والا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور نہ ہی کوئی ولی۔ حضرت ابن عباس ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، قیامت کے دن جن کو جنت کی طرف سب سے پہلے بلایا جائے گا وہ وہی لوگ ہوں گے جو دکھ سکھ ہر حالت میں اللہ کی بہت زیادہ حمد کرتے ہیں۔ ( رواہ الطبر انی والبیقہی والحاکم) حضر ت عبد اللہ بن عمرو و ؓ کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، حمد شکر کی چوٹی ( یعنی مدار ) ہے جو بندہ اللہ کی حمد نہیں کرتا وہ شکر نہیں کرتاے ( رواہ البیہقی و عبد الرزاق فی الجامع) حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، سب سے اچھی دعا الحمد للہ ہے اور سب سے اعلیٰ ذکر لاالہ الا اللہ ہے۔ (رواہ الترمذی و ابن ماجہ) حضرت سمرہ جندب کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، اللہ کو سب سے زیادہ پیارے چار جملے ہیں ۔ لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ اور اللہ اکبر اور الحمد للہ جس سے شروع کرو، کوئی حرج نہیں ( یعنی ترتیب ضروری نہیں) ( رواہ مسلم و احمد بسند صحیح)
Top