Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 9
اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ
اِنَّا : بیشک نَحْنُ : ہم نَزَّلْنَا : ہم نے نازل کیا الذِّكْرَ : یاد دہانی (قرآن) وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَهٗ : اس کے لَحٰفِظُوْنَ : نگہبان
بیشک یہ (کتاب) نصیحت ہم ہی نے اتاری ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔
9۔” انا نحن نزلنا الذکر “ اس سے مراد قرآن ہے۔ ” وانا لہ لحافظون “ کہ ہم اس قرآن کو شیطان سے محفوظ کرلیں گے کہ نہ وہ اس میں زیادتی کرسکے گا اور نہ اس میں کمی کرسکے گا اور نہ اس کو تبدیل کرسکے گا ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ” لا یاتیہ الباطل من بین یدیہ ولا من خلفہ “ والباطل سے مراد ابلیس ہے کہ وہ قرآن میں کسی قسم کی زیادتی پر قادر ہوگا نہ ہی وہ اس قرآن سے کسی قسم کی کمی کرسکے گا ۔ بعض نے کہا کہ ” لہ “ کی ضمیر محمد ﷺ کی طرف راجع ہے ۔ اس صورت میں آیت کا معنی ہوگا کہ ہم محمد ﷺ کی حفاظت فرمائیں گے ان کے ساتھ کوئی برائی کا ارادہ نہیں کرسکتا ، جیسا کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے۔ ” واللہ یعصمک من الناس “۔
Top