Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 84
فَمَاۤ اَغْنٰى عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَؕ
فَمَآ اَغْنٰى : تو نہ کام آیا عَنْهُمْ : ان کے مَّا : جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کمایا کرتے تھے
اور جو کام وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے۔
(84)” فما اغنی عنھم ما کانو ایکسبون “ شرک اور برے اعمال ان کو اس عذاب سے نجات نہ دلا سکے۔ سالم بن عبداللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ غزوہ تبوک کے لیے حجر میں سے گزر رہے تھے تو صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے فرمایا تھا کہ جن لوگوں نے اپنے اوپر ظلم کیا ان کی بستی میں داخل ہو تو وہ روتے ہوئے جانا کہیں تم پر بھی وہ عذاب نہ آجائے جو ان پر آیا تھا۔ حضور ﷺ اس وقت اونٹنی پر سوار تھے، چادر سے منہ چھپا کر تیزی کے ساتھ اونٹنی کو دوڑاتے ہوئے وادی سے گزر گئے۔ یہ قول عبدالرزاق نے معمر رحمہما اللہ کے حوالے سے بیان کیا ہے۔
Top