Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 72
لَعَمْرُكَ اِنَّهُمْ لَفِیْ سَكْرَتِهِمْ یَعْمَهُوْنَ
لَعَمْرُكَ : تمہاری جان کی قسم اِنَّهُمْ : بیشک وہ لَفِيْ : البتہ میں سَكْرَتِهِمْ : اپنے نشہ يَعْمَهُوْنَ : مدہوش تھے
(اے محمد ﷺ تمہاری جان کی قسم وہ اپنی مستی میں مدہوش (ہو رہے) تھے۔
(72)” لعمرک “ اے محمد (ﷺ) تمہاری زندگی کی قسم ” انھم لفی سکرتھم “ حیرانگی اور اپنی گمراہی میں مست ہیں۔ ” یعمھون “ شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ قتادہ ؓ کا قول ہے کہ وہ لعب و لہو میں پڑے ہوئے ہیں۔ ابو الجوزاء (رح) نے ابن عباس ؓ کا قول نقل کیا ہے کہ محمد ﷺ کی جان سے زیادہ عزیز اللہ نے کسی اور کی جان نہیں پیدا کی اور آپ ﷺ کی زندگی کے علاوہ کسی اور کی زندگی کی قسم نہیں کھائی۔
Top