Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 60
اِلَّا امْرَاَتَهٗ قَدَّرْنَاۤ١ۙ اِنَّهَا لَمِنَ الْغٰبِرِیْنَ۠   ۧ
اِلَّا : سوائے امْرَاَتَهٗ : اس کی عورت قَدَّرْنَآ : ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اِنَّهَا : بیشک وہ لَمِنَ : سے الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
البتہ ان کی عورت (کہ) اسکے لئے ہم نے ٹھیرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی۔
(60)” الا امرتہ “ اس سے مراد حضرت لوط (علیہ السلام) ہیں۔ ” قدرنا “ قضاء کے معنی ہے۔ ” انھا لمن الغابرین “ وہ عذاب باقی رہنے والوں میں شمار ہوگا۔ استثناء نفی سے اثبات کی طرف ہے اور اثبات سے نفی کی طرف۔ اس میں حضرت لوط (علیہ السلام) کی بیوی کا استثناء کیا ہے کہ وہ بھی ان ہلاک شدگان میں شامل ہوں گی۔ ابوبکر (رح) نے یہاں پر ” قدرنا “ دال کی تشدید کے ساتھ پڑھا ہے اور سورة نمل میں دال کی تخفیف کے ساتھ اور باقی قراء اس کو تشدید کے ساتھ پڑھتے ہیں۔
Top