Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 53
قَالُوْا لَا تَوْجَلْ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمٍ عَلِیْمٍ
قَالُوْا : انہوں نے کہا لَا تَوْجَلْ : ڈرو نہیں اِنَّا نُبَشِّرُكَ : بیشک ہم تمہیں خوشخبری دیتے ہیں بِغُلٰمٍ : ایک لڑکا عَلِيْمٍ : علم والا
(مہمانوں نے کہا) کہ ڈریئے نہیں ہم آپ کو ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں۔
(53) ” قالو الالوجل “ یعنی نہ ڈرو۔ ” انا بشرک “ بلکہ ہم آپ کو خوشخبری دیتے ہیں حمزہ نے اس کو واحد ” بشرک “ نون کے فتحہ باء کے ساکن اور شین کے ضمہ اور بغیر تشدید کے پڑھا ہے اور باق قراء نے ” بشرک “ نون کے ضمہ باء کے فتحہ کسر کسور مشدد کے ساتھ پڑھا ہے۔ ” بغلام علیہم “ ایسے غلام کی جو چھوٹی عمر میں لڑکا ہوگا اور بڑی عمر میں بڑا عالم ہوگا۔ اس سے مراد حضرت اسحاق (علیہ السلام) ہیں۔ اس پر حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو تعجب ہوا کہ میں بھی بوڑھا ہوں اور میری بیوی بھی بوڑھی ہے۔
Top