Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 42
اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَكَ عَلَیْهِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغٰوِیْنَ
اِنَّ : بیشک عِبَادِيْ : میرے بندے لَيْسَ : نہیں لَكَ : تیرے لیے (تیرا) عَلَيْهِمْ : ان پر سُلْطٰنٌ : کوئی زور اِلَّا : مگر مَنِ : جو۔ جس اتَّبَعَكَ : تیری پیروی کی مِنَ : سے الْغٰوِيْنَ : بہکے ہوئے (گمراہ)
جو میرے (مخلص) بندے ہیں ان پر تجھے کچھ قدرت نہیں (کہ ان کو گناہ میں ڈال سکے) ہاں بد راہوں میں سے جو تیرے پیچھے چل پڑے۔
تفسیر 42۔” ان عبادی لیس لک علیھم سلطان “ اس سے مراد قوۃ ہے ۔ اہل معانی نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ یعنی ان کے دلوں پر تمہارا کوئی بھی بس نہ چلے۔ سفیان بن عینیہ سے اس آیت کے متعلق پوچھا تو کہا کہ اس کا معنی یہ ہے کہ تمہارے نزدیک کوئی بس کہ تو ان کو گناہوں میں مبتلا کرے تو میں ان کو معاف کر دوں ، اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی تعریف کی ہے جو ہدایت یافتہ ہوگا اور اپنے آپ کو تجھ سے محفوظ رکھے گا ۔ ” الا من اتبعک من الغاوین “۔
Top