Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 15
لَقَالُوْۤا اِنَّمَا سُكِّرَتْ اَبْصَارُنَا بَلْ نَحْنُ قَوْمٌ مَّسْحُوْرُوْنَ۠   ۧ
لَقَالُوْٓا : تو کہیں گے اِنَّمَا : اس کے سوا نہیں سُكِّرَتْ : باندھ دی گئی اَبْصَارُنَا : ہماری آنکھیں بَلْ : بلکہ نَحْنُ : ہم قَوْمٌ : لوگ مَّسْحُوْرُوْنَ : سحر زدہ
تو بھی یہی کہیں کہ ہماری آنکھیں مخمور ہوگئی ہیں بلکہ ہم پر جادو کردیا گیا ہے۔
15۔” لقالوا انما سکرت “ اس کا معنی ہے روک دینا ۔ ” ابصارنا “ سکرت ابصارنا کی تفاسیر ابن عباس ؓ اور حسن (رح) کا قول ہے کہ ہماری آنکھوں کو جادوزدہ کردیا گیا ۔ قتادہ (رح) کا قول ہے کہ ہماری آنکھوں کو اچک لیا گیا ۔ کلبی (رح) کا قول ہے کہ نابینا کردیا گیا ۔ ابن کثیر کے نزدیک ( سکرت) کو تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ معنی اس کا یہ ہے کہ اس کو روک دیا گیا ہے جیسے نہر کو روک دیا جاتا ہے پانی کے سامنے بند باندھنے کے ساتھ۔ ” بل نحن قوم مسحورون “ ہم سحر زدہ لوگ ہیں ہم پر ” نعوذ باللہ “ محمد ﷺ نے جادو کردیا۔
Top