Asrar-ut-Tanzil - As-Saff : 10
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ : اے لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں رہنمائی کروں تمہاری عَلٰي تِجَارَةٍ : اوپر ایک تجارت کے تُنْجِيْكُمْ : بچائے تم کو مِّنْ عَذَابٍ : عذاب سے اَلِيْمٍ : دردناک
اے ایمان والو ! کیا میں تم کو ایسی تجارت بتاوں جو تم کو دردناک عذاب سے بچا لے
آیات 10 تا 14۔ اسرار ومعارف۔ نظام اسلام۔ اے ایمان والو تمہیں سب سے اچھی تجارت اور سب سے اعلی کاروبار کے بارے خبر کردوں جو دنیا کا نفع بھی دے اور آخرت میں دردناک عذاب سے بھی بچالے تو وہ ہے واللہ پر ایمان کہ جس طرح رسول اللہ ماننے کا حکم دیں ویسا اللہ کو مانے اور اللہ کے رسول پر ایمان جس کی دلیل ہے زندگی کے اس نظام کو مانے جس کو رسول اللہ منوائیں اور اس کے نفاذ کے لیے جان ومال سے جہاد کرے تمہارے لیے یہی کام سب سے بہتر ہے اگر تم یہ بات جان جاؤ تو ایسے مجاہدین فی سبیل اللہ سے انسانی کمزوری کے باعث اگر غلطی ہوگئی تو بھی اللہ معاف فرمائے گا اور انہیں جنت کے خوبصورت گھروں اور بینظیر باغوں میں داخل فرمائے گا جو ایک بہت بڑی کامیابی بلکہ حقیقی کامیابی ہے اور دوسری بات جو تمہاری آرزو ہے کہ کفر پر فتح نصیب ہو اور اللہ کی مدد نصیب ہو تو اسے میرے حبیب جو اللہ کی راہ میں نکل کھڑے ہوں انہیں اللہ کی مدد اور فتح کی جو عنقریب ہوگی خوش خبری دے دیجئے۔ اے ایمان والو اللہ کے مددگار یعنی اس کے سپاہی بن جاؤ جس طرح عیسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ کوئی اللہ کے لیے میرامعاون ہوگا تو ان کے پیروکاروں میں سے کچھ نے کہا ہم ہیں اللہ کے دین کے لیے مدد کرنے والے یہ کل بارہ آدمی تھے اور دوسرے کفر میں مبتلا ہوئے کہ کسی نے آسمانوں پر اٹھائے جانے کے بعد انہیں خدا مانا اور کسی نے خدا کا بیٹا مگر یہ اگرچہ بہت کم تھے مگر اللہ نے انہیں غلبہ دیا اور سب کفار کی مخالفت کے باجود پیغام حق پہنچانے میں کامیاب رہے گو بعد میں عرصہ گزرنے پر دین میں تحریف ہوگئی اور یہ تو تمام پہلے ادیان کے ساتھ ہوامگر جس طرح کفار کا یہ خیال تھا کہ ابھی سے دین عیسوی کی دعوت ختم ہوجائے وہ نہ کرسکے اور یہی مقابلہ تھا کہ قتال اس مذہب میں نہ تھا نہ جہاد کا تصور تھا۔
Top