Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hijr : 27
وَ الْجَآنَّ خَلَقْنٰهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ
وَالْجَآنَّ : اور جن (جمع) خَلَقْنٰهُ : ہم نے اسے پیدا کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے مِنْ : سے نَّارِ السَّمُوْمِ : آگ بےدھوئیں کی
اور جان8 یعنی جنوں کے باپ یا شیطان ابلیس کو ہم نے پہلے ہی سے یعنی آدم سے پہلے بہت گرم آگ سے پیدا کیا9
8 ۔ مگر جمہور مفسرین کے نزدیک یہاں ” الجان “ سے مراد ابو الجن (جنوں کا باپ) ہی ہے۔ 9 ۔ ” سموم “ دراصل گرم ہوا (لو) کو کہتے ہیں۔ پس ” نار السموم “ کا ترجمہ بعض مفسرین (رح) نے ” ہوا طی ہوئی لطیف آگے “ یا تیز حرارت “ بھی کیا ہے۔ حضرت ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں جس سموم سے اللہ تعالیٰ نے ” الجان “ کو پیدا کیا یہ باد سموم اس کا سترواں حصہ ہے۔ (رزی) ۔
Top