Ashraf-ul-Hawashi - Al-Hijr : 22
وَ اَرْسَلْنَا الرِّیٰحَ لَوَاقِحَ فَاَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَسْقَیْنٰكُمُوْهُ١ۚ وَ مَاۤ اَنْتُمْ لَهٗ بِخٰزِنِیْنَ
وَاَرْسَلْنَا : اور ہم نے بھیجیں الرِّيٰحَ : ہوائیں لَوَاقِحَ : بھری ہوئی فَاَنْزَلْنَا : پھر ہم نے اتارا مِنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان مَآءً : پانی فَاَسْقَيْنٰكُمُوْهُ : پھر ہم نے وہ تمہیں پلایا وَمَآ : اور نہیں اَنْتُمْ : تم لَهٗ : اس کے بِخٰزِنِيْنَ : خزانہ کرنے والے
اور ہم نے پانی بھری ہوائیں چلائیں پھر ہم نے آسمان سے پانی برسایا اور تم کو وہ پانی پلایا اور تم تو اس کو روک کر رکھ بھی نہیں سکتے5
5 ۔ یعنی نہ اوپر آسمان میں بارش کا خزانہ تمہارے قبضہ میں ہے اور نہ نیچے زمین میں کنوئوں، چشموں، تالابوں کے خزانہ پر تمہارا کوئی اختیار رہے۔ اللہ تعالیٰ ہی پانی کو جس مقدار میں چاہتا ہے رکھتا ہے۔ وہ جب چاہے بارش برسائے تم اسے روک نہیں سکتے یا جب چاہے روک لے تم اسے پانی مرضی سے برسا نہیں سکتے۔ اسی طرح اگر وہ چاہے تو چشموں اور کنوئوں میں تمامجمع شدہ پانی زمین میں جذب ہوجائے اور تمہیں ایک قطرہ بھی پینے کو نہ ملے۔ (از وحیدی وغیرہ) ۔
Top