Anwar-ul-Bayan - Nooh : 6
فَلَمْ یَزِدْهُمْ دُعَآءِیْۤ اِلَّا فِرَارًا
فَلَمْ يَزِدْهُمْ : تو نہ زیادہ کیا ان کو دُعَآءِيْٓ : میری پکارنے اِلَّا فِرَارًا : مگر فرار میں
لیکن وہ میرے بلانے سے اور زیادہ گریز کرتے رہے
(71:6) فلم یردھم دعائی الافرارا۔بمعنی لیکن : لم یرد مضارع نفی جحد بلم۔ صیغہ واحد مذکر غائب۔ زیادۃ (باب ضرب) مصدر ۔ بمعنی بڑھانا ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب دعاء ی مضاف مضاف الیہ مل کر فاعل : الا فرارا استثناء مفرغ (جس کا مستثنیٰ منہ مذکور نہ ہو) فرارا مفعول ثانی دعوت کا۔ ترجمہ ہوگا :۔ لیکن میری دعوت نے ان میں زیادتی نہ کی مگر فرار کی، یعنی میری دعوت نے ان پر اور تو کوئی اثر نہ کیا سوائے اس کے کہ وہ مجھ سے دور بھاگتے رہے۔
Top