Anwar-ul-Bayan - Nooh : 10
فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ
فَقُلْتُ : پھر میں نے کہا اسْتَغْفِرُوْا : بخشش مانگو رَبَّكُمْ : اپنے رب سے اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ غَفَّارًا : بخشنے والا ہے
اور کہا اپنے پروردگار سے معافی مانگو کہ وہ بڑا معاف کرنیوالا ہے
(71:10) فقلت :حرف عطف ہے۔ سو میں نے (ان سے) کہا۔ استغفروا ربکم : امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر استغفار (استفعال) مصدر۔ تم مغفرت مانگو، تم بخشش چاہو۔ ربکم (مضاف مضاف الیہ) اپنے رب سے۔ غفارا : غفران (باب ضرب) مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ واحد۔ مبالغہ کا صیغہ بہت بخشنے والا۔ منصوب بوجہ کان کی خبر کے ہے۔ کیونکہ وہ بہت بڑا بخشنے والا ہے۔
Top