Anwar-ul-Bayan - As-Saff : 9
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ۠   ۧ
هُوَ الَّذِيْٓ : وہ اللہ وہ ذات ہے اَرْسَلَ : جس نے بھیجا رَسُوْلَهٗ : اپنے رسول کو بِالْهُدٰى : ہدایت کے ساتھ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور دین حق کے ساتھ لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ غالب کردے اس کو عَلَي : اوپر الدِّيْنِ كُلِّهٖ : دین کے سارے کے سارے اس کے وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ : اور اگرچہ ناپسند کریں مشرک
وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے اور سب دینوں پر غالب کرے خواہ مشرکوں کو برا ہی لگے۔
(61:9) ھو الذی۔ وہ ذات ہے جس نے۔ الھدی : ای القران۔ دین الحق۔ اس کا عطف الھدی پر ہے ای وبدین الحق۔ دین حق۔ دین الٰہی اسلام۔ ملت حنفیہ۔ لیظھرہ۔ لام تعلیل کا۔ یظھر مضارع منصوب (بوجہ عمل لام) اظھار (افعال) مصدر۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب جس کا مرجع دین حق ہے۔ یظھر کی ضمیر فاعل اللہ کی طرف راجع ہے۔ تاکہ وہ اس کو غالب کر دے۔ الدین کلہ : ای جمیع الادیان المخالفۃ۔ اسلام کے مخالف جملہ دین۔ ولو کرہ المشرکون۔ مشرک کیسے ہی ناخوش ہوں۔
Top