Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 116
وَ اِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِی الْاَرْضِ یُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تُطِعْ : تو کہا مانے اَكْثَرَ : اکثر مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يُضِلُّوْكَ : وہ تجھے بھٹکا دیں گے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ اِنْ : نہیں يَّتَّبِعُوْنَ : بیروی کرتے اِلَّا : مگر (صرف) الظَّنَّ : گمان وَاِنْ هُمْ : اور نہیں وہ اِلَّا : مگر يَخْرُصُوْنَ : اٹکل دوڑاتے ہیں
اور اکثر لوگ جو زمین پر آباد ہیں (گمراہ ہیں) اگر تم ان کا کہا مان لو گے تو وہ تمہیں خدا کا راستہ بھلا دیں گے۔ یہ) (محض خیال کے پیچھے چلتے اور نرے اٹکل کے تیر چلاتے ہیں۔
(6:116) تطع۔ تو حکم مانے۔ تو حکم مانے گا۔ اطاعۃ سے مضارع واحد مذکر حاضر۔ تطع۔ اصل میں تطیع تھا۔ ان شرطیہ کے آنے سے ی حذف ہوگئی۔ ان یتبعون اور ان ھم میں ان نافیہ ہے۔ یخرصون۔ مضارع جمع مذکر غائب خوص سے (باب نصر) وہ قیاسی باتیں کرتے ہیں ۔ الخصوص۔ پھلوں کا اندازہ کرنا۔ اندازہ کئے ہوئے پھلوں کو خرص بمعنی مخصروص کہتے ہیں۔ اٹکل کرنا اور جھوٹ بولنے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ چناچہ آیہ ہذا میں اور آیت (43:20) میں ہے ان ہم الا یخرصون۔ یہ تو صرف اٹکلیں دوڑا رہے ہیں۔ اور بعض کے نزدیک یخرصون بمعنی یکذبون ہے یعنی وہ جھوٹ بولتے ہیں۔
Top