Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 62
وَ لَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰى فَلَوْ لَا تَذَكَّرُوْنَ
وَلَقَدْ : اور البتہ تحقیق عَلِمْتُمُ : جان لیا تم نے النَّشْاَةَ الْاُوْلٰى : پہلی دفعہ کی پیدائش کو فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ : تو کیوں نہیں تم نصیحت پکڑتے
اور تم نے پہلی پیدائش تو جان ہی لی ہے پھر تم سوچتے کیوں نہیں ؟
(56:62) النشاۃ الاولی موصوف و صفت، پیدائش اول (یعنی کس طرح ایک جرثومہ حقر سے تمہارا آغاز ہوا اور کن مختلف مدارج سے گزر کر تمہیں ایک مکمل انسان بہمہ صفت موصوف بنایا۔ فلولا تذکرون ۔ ۔ لولا۔ ہلا کیوں نہیں۔ نیز ملاحظہ ہو آیت 57 متذکرہ بالا۔ تذکرون ۔ مضارع جمع مذکر حاضر۔ تذکر (تفعل) مصدر۔ تم نصیحت پکڑتے ہو۔ تم دھیان رکھتے ہو۔ پھر تم کیوں نہیں نصیحت پکڑتے۔ پھر کیوں تم سبق نہیں لیتے (کہ جو ذات تمہاری نشاۃ اولیٰ پر قادر ہے وہ تمہارے مرنے کے بعد نشاۃ اخری پر بھی قدرت رکھتا ہے
Top