Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 57
نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ
نَحْنُ : ہم نے خَلَقْنٰكُمْ : پیدا کیا ہم نے تم کو فَلَوْلَا : پس کیوں نہیں تُصَدِّقُوْنَ : تم تصدیق کرتے ہو۔ تم یقین کرتے۔ سچ مانتے
ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا ہے، تو تم (دوبارہ اٹھنے کو) کیوں سچ نہیں سمجھتے ؟
(56:57) لولاکیوں نہیں۔ ای ہلا۔ جب لولا اس معنی میں آئے تو اسکے بعد متصلاً فعل کا آنا ضروری ہے۔ جیسے آیت ہذا۔ یا۔ لولا ارسلت الینا رسولا (27:47) تو نے ہماری طرف پیغمبر کیوں نہ بھیجا۔ یا ۔ لولا یکلمنا اللہ (2:118) خدا ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا تصدقون۔ مضارع جمع مذکر حاضر تصدیق (تفعیل) مصدر، تم تصدیق کرتے ہو۔ تم سچ مانتے ہو۔ فلولا تصدقون : پھر تم کیوں سچ نہیں مانتے ہو۔ یعنی جب تم کچھ نہ تھے تو تم کو اس نے پیدا کیا۔ پھر تم دوبارہ زندہ ہوکر اٹھنے کی تصدیق کیوں نہیں کرتے۔
Top