Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 13
ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَۙ
ثُلَّةٌ : ایک بڑا گروہ ہیں مِّنَ الْاَوَّلِيْنَ : اگلے لوگوں میں سے
وہ بہت سے تو اگلے لوگوں میں سے ہوں گے
(56:13) ثلۃ : ابنوہ کثیر۔ بڑی جماعت۔ اصل میں ثلۃ لغت میں اون کے گھ بےکو کہتے ہیں کثرت اجتماع کی مناسبت سے انبوہ کثیر کے لئے بھی ثلثۃ کا استعمال ہوتا ہے ۔ اولین : اول کی جمع ہے۔ اگلے ۔ پہلے، اس سے کون مراد ہیں ؟ اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں۔ اکثر اہل تفسیر کا قول ہے کہ : ثلۃ من الاولین سے مراد وہ تمام امتیں ہیں جو حضرت آدم (علیہ السلام) سے لے کر حضرت محمد ﷺ کے عہد نبوت تک گزریں۔ اور قلیل من الاخرین سے مراد امت محمدیہ علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام ہے۔ بعض کے نزدیک اولین سے مراد صدر اول کے مسلمان یعنی تینوں قرون ، صحابہ کرام ، تابعین، تبع تابعین، ؓ تفسیر حقانی میں ہے :۔ ابن سیر کا قول ہے کہ ثلۃ من الاولین (آیت 13) وقلیل من الاخرین (آیت 14) میں اسی امت خیر الامم کے اولین و آخرین مراد ہیں۔ کہ اس کے اولین یعنی خیر القرون کے لوگوں میں سابقین بہت ہیں اور پچھلوں میں جو خیر القرون کے بعد کا زمانہ ہے ان میں کم۔ (رسول اکرم ﷺ کا فرمان ہے میری امت کا بہترین قرن میرا قرن ہے پھر وہ لوگ ہیں جو میرے قرن والوں کے متصل ہیں۔ پھر وہ لوگ جو قرن دوم کے متصل ہیں۔۔ الخ۔ ثلۃ مبتداء قلیل معطوف (جس کا عطف ثلۃ پر ہے) علی سور اس کی خبر ہے۔
Top