Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 38
وَ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَ لَا بِالْیَوْمِ الْاٰخِرِ١ؕ وَ مَنْ یَّكُنِ الشَّیْطٰنُ لَهٗ قَرِیْنًا فَسَآءَ قَرِیْنًا
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُنْفِقُوْنَ : خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مال رِئَآءَ : دکھاوے کو النَّاسِ : لوگ وَ : اور لَا يُؤْمِنُوْنَ : نہیں ایمان لاتے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَلَا : اور نہ بِالْيَوْمِ الْاٰخِرِ : آخرت کے دن پر وَمَنْ : اور جو۔ جس يَّكُنِ : ہو الشَّيْطٰنُ : شیطان لَهٗ : اس کا قَرِيْنًا : ساتھی فَسَآءَ : تو برا قَرِيْنًا : ساتھی
اور خرچ بھی کریں تو (خدا کے لیے نہیں بلکہ) لوگوں کے دکھانے کو اور ایمان نہ خدا پر لائیں اور نہ روز آخرت پر (ایسے لوگوں کا ساتھی شیطان ہے) اور جس کا ساتھی شیطان ہوا تو (کچھ شک نہیں کہ) وہ برا ساتھی ہے
(4:38) یکن مضارع مجزوم فعل ناقص کون سے (باب نصر) اصل میں یکون تھا۔ من جازم فعل کی وجہ سے ن ساکن ہوگیا۔ اجتماع ساکنین (واؤ۔ نون) کی وجہ سے واؤ گرگئی۔ قریبا۔ بروزن فعیل۔ صفت مشبہ کا صیغہ ہے (باب کرم) ساتھی۔ دوست۔ اس کی جمع قرناء ہے۔ قرآن حکیم میں ہے کہ وقیضنا لہم قرناء (41:25) اور ہم نے شیطان کو ان کو ہمنشین مقرر کردیا۔ ایک زمانہ کے لوگ یا امت قرن کہلاتی ہے۔ اس کی جمع قرون ہے جیسے قرون اولیٰ ۔ پہلی امتین۔ قرن جانور کا سینگ بھی ہے۔ ذوالقرنین دو سینگوں والا۔ یہاں سینگ تشبیہ کے طور پر استعمال ہوا ہے) ۔ آیات 36 ۔ 37 ۔ 38 میں مختالا فخورا۔ ان اشخاص کے لئے ہے جو اپنے مال و دولت۔ عزت و جاہ وغیرہ پر اتراتے ہیں۔ اور فخر کرتے ہیں۔ الذین یبخلون ۔۔ الخ مختالا فخورا کی صفت ہے۔ کافرین سے مراد یہی مندرجہ بالا گروہ ہے کہ کفران نعمت سے کام لیتے ہوئے اللہ کے دئیے ہوئے فضل پر بیجا گھمنڈ کرتے ہیں ۔ اس کے صحیح استعمال میں کنجوسی کرتے ہیں دوسروں کو اس کے صحیح استعمال سے منع کرتے ہیں۔ اور اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کو دوسروں سے چھپاتے ہیں۔ والذین ینفقون کی تین صورتیں ہیں : (1) یہ الذین یبخلون پر عطف ہے۔ اس صورت میں ترجمہ ہوگا۔ اور اللہ ان لوگوں کو بھی پسند نہیں کرتا۔ جو اپنا مال دکھاوے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔۔ الخ۔ (2) یہ للکافرین پر عطف ہے اس صورت میں ترجمہ یہ ہوگا ۔ ان لوگوں کے لئے بھی جو اپنا مال دکھاوے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔۔ الخ ہم نے ان کے لئے بھی رسوا کن عذاب تیار کر رکھا ہے۔ (3) والذین ینفقون۔ سے نیا جملہ شروع ہوتا ہے۔ اس صورت میں والذین ینفقون ۔۔ بالیوم الاخر۔ مبتداء اس کی خبر محذوف (فلہم الشیطان قرینا۔ تو شیطان ان کا ساتھی ٹھہرا) اور جن کا ساتھی شیطان ہو (تو وہ جان لے شیطان) بہت برا ہے ایک ساتھی کی حیثیت سے۔
Top