Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 249
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوْتُ بِالْجُنُوْدِ١ۙ قَالَ اِنَّ اللّٰهَ مُبْتَلِیْكُمْ بِنَهَرٍ١ۚ فَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ فَلَیْسَ مِنِّیْ١ۚ وَ مَنْ لَّمْ یَطْعَمْهُ فَاِنَّهٗ مِنِّیْۤ اِلَّا مَنِ اغْتَرَفَ غُرْفَةًۢ بِیَدِهٖ١ۚ فَشَرِبُوْا مِنْهُ اِلَّا قَلِیْلًا مِّنْهُمْ١ؕ فَلَمَّا جَاوَزَهٗ هُوَ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ١ۙ قَالُوْا لَا طَاقَةَ لَنَا الْیَوْمَ بِجَالُوْتَ وَ جُنُوْدِهٖ١ؕ قَالَ الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوا اللّٰهِ١ۙ كَمْ مِّنْ فِئَةٍ قَلِیْلَةٍ غَلَبَتْ فِئَةً كَثِیْرَةًۢ بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ
فَلَمَّا
: پھر جب
فَصَلَ
: باہر نکلا
طَالُوْتُ
: طالوت
بِالْجُنُوْدِ
: لشکر کے ساتھ
قَالَ
: اس نے کہا
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
مُبْتَلِيْكُمْ
: تمہاری آزمائش کرنے والا
بِنَهَرٍ
: ایک نہر سے
فَمَنْ
: پس جس
شَرِبَ
: پی لیا
مِنْهُ
: اس سے
فَلَيْسَ
: تو نہیں
مِنِّىْ
: مجھ سے
وَمَنْ
: اور جس
لَّمْ يَطْعَمْهُ
: اسے نہ چکھا
فَاِنَّهٗ
: تو بیشک وہ
مِنِّىْٓ
: مجھ سے
اِلَّا
: سوائے
مَنِ
: جو
اغْتَرَفَ
: چلو بھرلے
غُرْفَةً
: ایک چلو
بِيَدِهٖ
: اپنے ہاتھ سے
فَشَرِبُوْا
: پھر انہوں نے پی لیا
مِنْهُ
: اس سے
اِلَّا
: سوائے
قَلِيْلًا
: چند ایک
مِّنْهُمْ
: ان سے
فَلَمَّا
: پس جب
جَاوَزَهٗ
: اس کے پار ہوئے
ھُوَ
: وہ
وَالَّذِيْنَ
: اور وہ جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
مَعَهٗ
: اس کے ساتھ
قَالُوْا
: انہوں نے کہا
لَا طَاقَةَ
: نہیں طاقت
لَنَا
: ہمارے لیے
الْيَوْمَ
: آج
بِجَالُوْتَ
: جالوت کے ساتھ
وَجُنُوْدِهٖ
: اور اس کا لشکر
قَالَ
: کہا
الَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَظُنُّوْنَ
: یقین رکھتے تھے
اَنَّهُمْ
: کہ وہ
مُّلٰقُوا
: ملنے والے
اللّٰهِ
: اللہ
كَمْ
: بارہا
مِّنْ
: سے
فِئَةٍ
: جماعتیں
قَلِيْلَةٍ
: چھوٹی
غَلَبَتْ
: غالب ہوئیں
فِئَةً
: جماعتیں
كَثِيْرَةً
: بڑی
بِاِذْنِ اللّٰهِ
: اللہ کے حکم سے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
مَعَ
: ساتھ
الصّٰبِرِيْنَ
: صبر کرنے والے
غرض جب طالوت فوجیں لے کر روانہ ہوا تو اس نے (ان سے) کہا کہ خدا ایک نہر سے تمہاری آزمائش کرنے والا ہے جو شخص اس میں سے پانی پی لے گا (اس کی نسبت تصور کیا جائیگا کہ) وہ میرا نہیں اور جو نہ پئے گا وہ (سمجھا جائیگا) میرا ہے ہاں اگر کوئی ہاتھ سے چلّو بھر پانی لے لے (تو خیر جب وہ لوگ نہر پر پہنچے) تو چند شخصوں کے سوا سب نے پانی پی لیا پھر جب طالوت اور مومن لوگ جو اس کے ساتھ تھے نہر کے پار ہوگئے تو کہنے لگے کہ آج ہم میں جالوت اور اس کے لشکر سے مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں جو لوگ یقین رکھتے تھے کہ خدا کے روبرو حاضر ہونا ہے وہ کہنے لگے کہ بسا اوقات تھوڑی سی جماعت نے خدا کے حکم سے بڑی جماعت پر فتح حاصل کی ہے اور خدا استقلال رکھنے والوں کے ساتھ ہے
(2:249) فلما فصل طالوت بالجنود قال ان اللہ مبتلیکم بنھر۔ آیت سے قبل اور درمیان آیت بعض جگہ عبارت مقدرہ ہے۔ تقدیر کلام (بحوالہ تفسیر خازن) یوں ہے : فلما جاء ھم التابوت واقروا بالملک لطالوت تاھب للخروج الی الجھاد فاسرعوا لطاعتہ وخرجوا معہ وذلک قولہ تعالیٰ (فلما فصل طالوت بالجنود) ای خرج من بیت المقدس بالجنودوھم سبعون الفا و ذلک انھم لما رأو التابوت لم یشکروا فی النصر فسادعوا الی الخروج فی الجھاد وکان مسیرھم فی شدید فشکوا الی طالوت قلۃ الماء بینھم وبین عدوھم و قالوا ان المیاء لا تحملنا فادع اللہ ان یجری لنا نھراً و (قال) طالوت (ان اللہ مبتلیکم بنھر) یعنی جب تابوت ان کے پاس آپہنچا اور انہوں نے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا اور انہیں حضرت طالوت کی سرداری کا یقین ہوگیا۔ تو حضرت طالوت نے (ان کو مطمئن پاکر) جہاد کی تیاری کرکے (بیت المقدس سے) خروج کیا۔ بنی اسرائیل فوراً ان کے زیر کمان اکٹھے ہوگئے اس وقت ان کی تعداد ستر ہزار (یا بعض رواۃ کے مطابق اسی ہزار یا ایک لاکھ بیس ہزار) تھی۔ ان کی یہ اطاعت اس لئے تھی کہ جب انہوں نے تابوت کو دیکھا تو ان کو اپنی مدد ہونے میں کوئی شک و شبہ نہ رہا اور سب کے سب فوراً جہاد کے لئے تیار ہوگئے۔ اس وقت بہت سخت گرمی پڑ رہی تھی اس لئے انہوں نے حضرت طالوت سے قلت آب کی شکایت کی اور کہا کہ وہ اللہ سے ان کے لئے ایک نہر جاری کرا دے) ۔ حضرت طالوت کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے جب نہر کی بابت بتایا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان اللہ مبتلیکم بنھر اللہ تعالیٰ ایک نہر سے تمہاری آزمائش کریگا۔ یعنی تمہاری استدعا کے بموجب ایک جاری نہر آئے گی لیکن اس سے تمہارا امتحان بھی مطلوب ہوگا۔ فلما۔عاطفہ ہے۔ لما حرف ظرف بمعنی جب فصل۔ فصول سے ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب ہے بمعنی جدا ہونا۔ نکلنا۔ باب ضرب۔ اس صورت میں یہ فعل لازم ہے۔ اور آیت میں یہی مراد ہے لیکن اگر اس کا مصدر فصل ہے تو یہ فعل متعدی ہوگا۔ اس صورت میں اس کے معنی ہوتے ہیں کاٹنا۔ جدا کرنا۔ ٹکڑے کردینا۔ بچے کا دودھ چھڑانا۔ اول الذکر کی صورت میں معنی ہوں گے : پھر جب طالوت فوجیں لے کر (بیت المقدس سے) نکلا۔ مبتلیکم۔ مبتلی۔ اسم فاعل واحد مذکر۔ مضاف کم ضمیر جمع مذکر حاضر۔ مضاف الیہ۔ ابتلاء (افتعال) مصدر۔ تمہاری آزمائش کرنے والا۔ تم کو جانچنے والا۔ اس کا مادہ بلی ہے (باب ضرب) سے بمعنی فرسودہ ہوجانا۔ پرانا ہوجانا۔ بوسیدہ ہوجانا ۔ جیسے بلی الثوب۔ بلی وبلائ۔ کپڑا فرسودہ اور کہنہ ہوگیا۔ لیکنباب نصر سے یہ مادہ آزمائش کرنے اور جانچنے کے معنوں میں مستعمل ہے۔ جیسے انما یبلوکم اللہ بہ (16:92) بیشک خدا تمہیں آزماتا ہے اس سے۔ ان اللہ مبتلیکم بنھر۔ بیشک اللہ تعالیٰ ایک نہر سے تمہاری آزمائش کریگا۔ یعنی تم سے ممتحن جیسا سلوک کرے گا۔ تاکہ مطیع اور عاصی میں فرق ظاہر ہوجائے۔ من شرب منہ۔ من شرطیہ ہے اور جملہ شرطیہ ہے۔ فلیس منی۔جواب شرط میں ہے اور جملہ جواب شرط ہے۔ لیس منی نہیں ہے میرے میں سے۔ میرے حامیوں میں سے۔ میرے طرف داروں میں سے۔ میرے حمائیتیوں میں سے ای لیس من اشیاعی (جمع شیعۃ واحد) ومن لم یطعمۃ فانہ منی۔ پہلا جملہ شرطیہ۔ دوسرا جواب شرط ہے۔ واؤ عاطفہ لم یطعمہ میں لم یطعم مضارع نفی جحد بلم واحد مذکر غائب (جس نے) نہ چکھا۔ طعم الشیء اس وقت بھی بولا جاتا ہے جب کسی چیز کو (کھانے کی ہو یا پینے کی) چکھے۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ جس کا مرجع نہر کا پانی ہے۔ منی۔ من حرف جاری ساکن ضمیر واحد متکلم ۔ مجرور۔ مجھ سے ۔ میری طرف سے۔ الا من اغترف غرفۃ ابیدہ۔ الا حرف استثناء من موصولہ۔ اغتراف (افتعال) مصدر۔ غرفۃ ایک چلو پانی۔ چلو بھر پانی۔ اغترف غرفۃ بیدہ (جس نے) اپنے ہاتھ سے ایک چلو بھر پانی پی لیا۔ غرفۃ (بمعنی معروف) بوجہ مفعول بہ ہونے کے منصوب ہے۔ الا من اغترف غرفۃ بیدہ۔ معناہ الرخصۃ فی اغتراف الغرفۃ بالید دون الکرع۔ یعنی ہاتھ سے چلو بھر پانی پی لینے کی اجازت ہے۔ بدون برتن یا منہ لگا کر پانی پینے کے۔ فشربوا منہ۔ ای من النھر۔ پس ان (سب نے) نہر سے پانی پی لیا۔ الا قلیلا۔ الا حرف استثناء قلیلا مستثنیٰ ۔ الا کے بعد کلام موجب میں واقع ہے لہٰذا منصوب ہے (جس کلام میں استثناء ہو اور اس میں نفی ۔ نہی و استفہام نہ ہو وہ موجب کہلاتا ہے۔ فلما۔ پھر جب۔ جاوزہ ھو والذین امنوا معہ۔ جاوز۔ ماضی واحد مذکر غائب مجاوزۃ (مفاعلۃ) بمعنی پارہونا۔ پار اترنا۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب نہر کے لئے ہے۔ ھو ای طالوت واؤ عاطفہ۔ الذین موصول امنوا صلہ۔ دونوں مل کر معطوف۔ عطف بر ضمیر ھو۔ معہ۔ مع اسم ظرف مضاف ہ ضمیر واحد مذکر غائب، مضاف الیہ ۔ مضاف مضاف الیہ مل کر متعلق جاوز۔ یعنی جب حضرت طالوت دریا کے پار اتر گئے۔ اور ان کے ساتھ صاحب ایمان لوگ بھی دریا پار کرگئے۔ قالوا۔ صاحب تفسیر ماجدی رقم طراز ہیں : (بہ نظر احوال ظاہر) یہ گفتگو ان میں آپس میں ہونے لگی دشمن کی کثرت تعداد اور اس کی عظمت و سامان پر نظر کرکے اس کی ہیبت کا دل پر بیٹھ جانا اور اپنی طرف سے مایوس ہوجانا ایک امر طبعی تھا۔ اچھے اچھے اہل ایمان کی بھی ایسے موقع پر طبعی طور پر ہمت جھوٹ جاتی ہے۔ بجالوت و جنودہ۔ ب۔ حرف جار۔ جالوت غیر متصرف کطالوت۔ واؤ عاطفہ جنودہ مضاف مضاف الیہ مل کر معطوف۔ جس کا عطف جالوت پر ہے۔ جالوت اور اس کی فوجوں کے مقابلہ میں۔ قال الذین یظنون انھم ملقوا اللہ۔ وہ لوگ جنہیں یقین تھا کہ بیشک وہ اللہ کے روبرو پیش ہونے والے ہیں۔ وہ بولے۔ یظنون مضارع جمع مذکر غائب ظن (باب نصر) وہ یقین کرتے ہیں وہ گمان کرتے ہیں۔ آیت ہذا میں اول الذکر معانی مراد ہیں۔ ملاقوا اصل میں ملاقون تھا اضافت کی وجہ سے نون گرگیا ہے۔ یہ اسم فاعل جمع مذکر۔ مضاف ہے اللہ مضاف الیہ۔ یہاں مذکورہ بالا مومنین میں سے وہ لوگ مراد ہیں جن کا ایمان خدا اور آخرت پر بالکل پختہ اور غیر متزلزل تھا۔ اور وہ ہنگامی طور پر مرعوب اور دہشت زدہ نہ ہوئے تھے بلکہ بڑے استقلال کے ساتھ بولے ۔۔ کم من فئۃ ۔۔ مع الصبرین یہ مقولہ ہے قال کا۔ کم اسم مبنی ہے اور صدر کلام میں آتا ہے۔ اور مبہم ہونے کی وجہ سے تمیز کا محتاج ہوتا ہے۔ یہ دو طرح مستعمل ہے : (1) استفہامیہ ۔ مثلاً کتنی مقدار۔ کتنی تعداد۔ کتنی دیر۔ قرآن مجید میں کم استفہامیہ نہیں آیا ہے۔ (الاتقان) (2) کم خبر یہ۔ جو مقدار کی بیشی اور تعداد کی کثرت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کی تمیز ہمیشہ مجرور ہوتی ہے۔ جیسے کم قریۃ اہلکناھا۔ ہم نے بہت سی بستیوں کو برباد کردیا۔ کبھی تمیز سے پہلے من آتا ہے۔ جیسے وکم من قریۃ اہلکناھا (7:4) اور کتنی ہی بستیاں ہیں کہ ہم نے تباہ کر دالیں۔ اور وکم من ملک فی السموت لا تغنی شفاعتھم شیئا۔ اور آسمانوں میں بہت سے فرشتے ہیں جن کی سفارش کچھ بھی فائدہ نہیں دیتی۔ کم من فئۃ قلیلۃ۔ فئۃ قلیلۃ۔ موصوف و صفت۔ فئۃ واحد۔ گروہ۔ جماعت۔ ٹولی۔ وہ گروہ جس کے افراد باہم مددگار ہوں اور ایک دوسرے کی طرف مدد کرنے کے لئے دوڑیں۔ فاء یفییٔ فییٔ (باب ضرب) فئی مادہ۔ اچھی حالت کی طرف لوٹنا۔ رجوع کرنا۔ جیسے حتی تفییٔ الی امر اللہ فان فاءت (49:9) یہاں تک کہ وہ خدا کے حکم کی طرف رجوع لائے۔ پس جب وہ رجوع لائے ترجمہ ہوگا : (بسا اوقات) چھوٹی چھوٹی کتنی ہی جماعتوں نے بڑی بڑی جماعتوں پر غلبہ پالیا اللہ کے حکم سے) یعنی اس کی توفیق و مدد سے۔
Top