Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 119
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا١ۙ وَّ لَا تُسْئَلُ عَنْ اَصْحٰبِ الْجَحِیْمِ
اِنَّا : بیشک ہم اَرْسَلْنَاکَ : آپ کو بھیجا بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ بَشِيرًا ۔ وَنَذِيرًا : خوشخبری دینے والا۔ ڈرانے والا وَلَا تُسْئَلُ : اور نہ آپ سے پوچھا جائے گا عَنْ : سے اَصْحَابِ : والے الْجَحِيمِ : دوزخ
(اے محمد ﷺ ہم نے تم کو سچائی کے ساتھ خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور اہل دوزخ کے بارے میں تم سے کچھ پرسش نہیں ہوگی
بشیراو نزیرا (بشارت دینے والا۔ اور ڈرانے والا) دونوں حال ہیں ارسلنک کے کاف سے۔ اصحب الجحیم مضاف مضاف الیہ۔ دوزخی۔ جحیم دہکتی ہوئی آگ۔ جحم آگ کے سخت بھڑکنے کو کہتے ہیں (باب سمع) سے آتا ہے۔ جحیم بروزن فعیل بمعنی فاعل ہے۔ سخت بھڑکنے والی آگ، دوزخ ۔
Top