Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 110
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ وَ مَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَاَقِیْمُوْا الصَّلَاةَ : اور تم نماز قائم کرو وَاٰتُوْا الزَّکَاةَ : اور دیتے رہوتم زکوۃ وَمَا : اور جو تُقَدِّمُوْا : آگے بھیجو گے لِاَنْفُسِكُمْ : اپنے لیے مِنْ خَيْرٍ : بھلائی تَجِدُوْهُ : تم اسے پالو گے عِنْدَ اللہِ : اللہ کے پاس اِنَّ : بیشک اللہ : اللہ بِمَا : جو کچھ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو بَصِیْرٌ : دیکھنے والا ہے
اور نماز ادا کرتے رہو اور زکوٰۃ دیتے رہو اور جو بھلائی اپنے لئے آگے بھیج رکھو گے اس کو خدا کے ہاں پالو گے کچھ شک نہیں کہ خدا تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے
(2:110) واقیموا الصلوۃ واتو الزکوۃ۔ جملہ انشائیہ ہے اور معطوف ہے جس کا عطف فاعفوا پر ہے۔ وما تقدموا لانفسکم من خیر۔ واؤ عاطفہ، ما شرطیہ۔ من خیر بیان ہے ما کا۔ لانفسکم۔ متعلق فعل تقدموا ہے۔ اور جو بھلائی تم اپنے لئے آگے بھیج رکھو گے۔ یہ جملہ شرط ہے اور اگلا جملہ تجدوہ عند اللہ۔ جواب شرط ہے۔ تدموا۔ مضارع جمع مذکر حاضر۔ تقدیم (تفعیل) مصدر سے۔ تم آگے بھیجوگے۔
Top