Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 99
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ قَادِرٌ عَلٰۤى اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَهُمْ وَ جَعَلَ لَهُمْ اَجَلًا لَّا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ فَاَبَى الظّٰلِمُوْنَ اِلَّا كُفُوْرًا
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : انہوں نے نہیں دیکھا اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین قَادِرٌ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ يَّخْلُقَ : کہ وہ پیدا کرے مِثْلَهُمْ : ان جیسے وَجَعَلَ : اس نے مقرر کیا لَهُمْ : ان کے لیے اَجَلًا : ایک وقت لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں فَاَبَى : تو قبول نہ کیا الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِلَّا كُفُوْرًا : ناشکری کے سوا
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ خدا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے اس بات پر قادر ہے کہ ان جیسے (لوگ) پیدا کر دے اور اس نے ان کے لیے ایک وقت مقرر کردیا ہے جس میں کچھ بھی شک نہیں تو ظالموں نے انکار کرنے کے سوا اسے قبول نہ کیا
(17:99) اولم یروا۔ کیا وہ نہیں دیکھتے بمعنی اولم یتفکروا۔ اور۔ اولم یعلموا۔ کیا وہ نہیں سوچتے۔ کیا وہ نہیں جانتے۔ اجلا۔ وقت مقررہ۔ مدت مقررہ۔ لا ریب فیہ۔ یعنی اس وقت مقررہ کے آجانے (واقع ہونے) میں کوئی شک نہیں ہے۔ ان یخلق مثلہم۔ کہ ایسوں کو پھر پیدا کر دے۔ کہ ان کی مثل نئی مخلوق پیدا فرما دے۔ کفورا۔ کفر یکفر سے مصدر۔ منصوب۔ کفر کرنا۔ نہ ماننا۔ انکار کرنا۔ یعنی ان ظالموں نے سوائے کفر کے اور ہر بات سے انکار کردیا۔ یعنی یہ اپنے کفر پر اڑے ہی رہے۔
Top