Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 38
كُلُّ ذٰلِكَ كَانَ سَیِّئُهٗ عِنْدَ رَبِّكَ مَكْرُوْهًا
كُلُّ : تمام ذٰلِكَ : یہ كَانَ : ہے سَيِّئُهٗ : اس کی برائی عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب مَكْرُوْهًا : ناپسندیدہ
ان سب (عادتوں) کی برائی تیرے پروردگار کے نزدیک بہت ناپسند ہے۔
(17:38) کل ذلک۔ یہ سب اس کا اشارہ اوامرونواہی کی طرف ہے جن کا ذکر آیۃ 12 لا تجعل مع اللہ سے شروع ہو کر آیۃ 37 تک مذکور ہے۔ سیئہ عن ربک مکروھا۔ یعنی ہر حکم میں جو چیز ممنوع ہے اس کا ارتکاب اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے یا دوسرے الفاظ میں جس حکم کی بھی نافرمائی کی جائے وہ ناپسندیدہ ہے۔ ذلک۔ یہ تمام باتیں جو آیۃ 21 سے لے کر یہاں تک مذکور ہیں۔ ذلک مما اوحی الیک ربک من الحکمۃ یہ وہ حکمت کی باتیں ہیں جو تیرے رب نے تیری طرف وحی کی ہیں۔ لا یجعل مع اللہ الھا اخر۔ اسی جملہ سے ان حکمت کی باتوں کا آغاز آیۃ 21 سے ہوا تھا۔ اور اسی پر اس پندو نصائح کو ختم کیا گیا کیونکہ توحید ہی راس الحکمۃ ہے اور شرک بدترین گناہ۔ فتلقی۔ کہ تو ڈالا جائے یا ڈالا جائے گا۔ القاء سے مضارع مجہول واحد مذکر حاضر۔ ملوما۔ ملاحظہ ہو آیت نمبر 29 سورة ہذا۔ مدحورا۔ ملاحظہ ہو آیت نمبر 18 سورة ہذا۔
Top