Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 32
وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً١ؕ وَ سَآءَ سَبِیْلًا
وَلَا تَقْرَبُوا : اور نہ قریب جاؤ الزِّنٰٓى : زنا اِنَّهٗ : بیشک یہ كَانَ : ہے فَاحِشَةً : بےحیائی وَسَآءَ : اور برا سَبِيْلًا : راستہ
اور زنا کے پاس بھی نہ جانا کہ وہ بےحیائی اور بری راہ ہے
(17:32) فاحشۃ۔ الفحش والفحشاء والفاحشۃ۔ اس قول یا فعل کو کہتے ہیں جو قباحت میں حد سے بڑھا ہوا ہو۔ ایسی بےحیائی جس کا اثر دوسرے پر پڑے۔ آیات الا ان یاتین بفاحشۃ مبینۃ (4:19) ہاں اگر وہ کھلے طور پر بدکاری کی مرتکب ہوں۔ اور والتی یاتین الفاحشۃ من نشائکم (4:5) تمہاری عورتوں میں سے جو بدکاری کا ارتکاب کر بیٹھیں۔ ان دونوں آیات میں مراد زنا ہے۔ فاحشۃ منصوب بوجہ خبر کان کے ہے۔
Top