Anwar-ul-Bayan - Al-Israa : 111
وَ قُلِ الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ شَرِیْكٌ فِی الْمُلْكِ وَ لَمْ یَكُنْ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ كَبِّرْهُ تَكْبِیْرًا۠   ۧ
وَقُلِ : اور کہ دیں الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے لَمْ يَتَّخِذْ : نہیں بنائی وَلَدًا : کوئی اولاد وَّلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کے لیے شَرِيْك : کوئی شریک فِي الْمُلْكِ : سلطنت میں وَلَمْ يَكُنْ : اور نہیں ہے لَّهٗ : اس کا وَلِيٌّ : کوئی مددگار مِّنَ : سے۔ سبب الذُّلِّ : ناتوانی وَكَبِّرْهُ : اور اس کی بڑائی کرو تَكْبِيْرًا : خوب بڑائی
اور کہو کہ سب تعریف خدا ہی کو ہے جس نے نہ تو کسی کو بیٹا بنایا ہے اور نہ اس کی بادشاہی میں کوئی شریک ہے اور نہ اس وجہ سے کہ وہ عاجز و ناتواں ہے کوئی اس کا مددگار ہے اور اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی کرتے رہو۔
(17:111) من الذل اس میں من تعلیلیہ ہے۔ یعنی بوجہ ۔ بسبب۔ الذل۔ عاجزی کمزوری، تواضع۔ ذلت۔ جب دوسرے کے دبائو اور قہر کی بنا پر عاجزی ہو تو اس کو ذل کہتے ہیں۔ مثلاً قرآن مجید میں ہے واخفض لھما جناح الذل من الرحمۃ۔ (17:24) یعنی ان کے سامنے مقہورو مجبور ہو کر رہو۔ اور اگر بغیر کسی قہر وجبر کے خود اپنی سرکشی اور سخت گیری کے بعد جو ذلت حاصل ہو وہ ذل کہلاتی ہے کہتے ہیں۔ ذلت الدابۃ ذلا۔ منہ زوری کے بعد سواری کا مطیع ہونا۔
Top