Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 80
وَ لَقَدْ كَذَّبَ اَصْحٰبُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِیْنَۙ
وَلَقَدْ كَذَّبَ : اور البتہ جھٹلایا اَصْحٰبُ الْحِجْرِ : حجر والے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
اور (وادی) حجر کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی۔
(15:80) اصحب الحجر۔ مضاف مضاف الیہ۔ حجر والے۔ حجر کے رہنے والے ۔ تمام مفسرین کے نزدیک اور مؤرخین کے نزدیک اصحاب حجر سے مراد قوم ثمود ہے۔ لیکن مولانا سید سلیمان ندوی (رح) کی تحقیق کے مطابق یہ قوم ثمود نہیں ہے بلکہ وہ نبطی ہیں جنہوں نے حجر کو اپنا مرکز قرار دیا تھا۔ اگرچہ قوم ثمود کا دار السلطنت بھی یہی شہر تھا۔ یہ شہر اس وادی میں ہے جو حجاز اور شام کے درمیان واقع ہے۔
Top