Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 5
مَا تَسْبِقُ مِنْ اُمَّةٍ اَجَلَهَا وَ مَا یَسْتَاْخِرُوْنَ
مَا تَسْبِقُ : نہ سبقت کرتی ہے مِنْ اُمَّةٍ : کوئی امت اَجَلَهَا : اپنا مقررہ وقت وَمَا : اور نہ يَسْتَاْخِرُوْنَ : وہ پیچھے رہتے ہیں
کوئی جماعت اپنی مدت (وفات) سے نہ آگے نکل سکتی ہے نہ پیچھے رہ سکتی ہے۔
(15:5) ما تسبق۔ ما نفی کا ہے۔ تسبق۔ مضارع واحد مؤنث غائب سبق (ضرب) سے جس کے اصل معنی چلنے میں مقدم ہونے کے ہیں مگر اس کا استعمال بطور مجازواستعارہ مطلق بڑھنے اور سبقت کرنے کے لئے بھی ہوتا ہے۔ ما تسبق وہ آگے نہیں نکل جائے گی۔ وہ آگے نہیں نکل سکتی اس کا فاعل امۃ ہے۔ من امۃ ۔ ای امۃ من الامم قوموں میں سے کوئی قوم۔ اجلہم۔ مضاف مضاف الیہ۔ اپنی تقدیر کی معاد مقررہ۔ اس میں ہم ضمیر جمع مذکر غائب افراد قوم کی رعایت سے لائی گئی ہے۔ جس طرح کہ یستاخرون میں جمع کا صیغہ استعمال ہوا ہے۔ لا یستاخرون۔ مضارع منفی جمع مذکر غائب (باب استفعال) وہ پیچھے نہیں رہ سکتے۔
Top