Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 2
رُبَمَا یَوَدُّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ كَانُوْا مُسْلِمِیْنَ
رُبَمَا : بسا اوقات يَوَدُّ : آرزو کریں گے الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ لوگ جو کافر ہوئے لَوْ كَانُوْا : کاش وہ ہوتے مُسْلِمِيْنَ : مسلمان
کسی وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ اے کاش وہ مسلمان ہوتے۔
(15:2) ربما رب وربۃ وربما وربتما۔ حرف جر ہے۔ ربما فتح وتشدید باء کے ساتھ یا ربما فتح باء بلاتشدید کے ساتھ ہر دو صورت میں مستعمل ہے۔ سیاق کلام کے موافق تکثیرو تقلیل۔ یعنی ” اکثر “ اور ” کبھی کبھی “ کا فائدہ دیتا ہے۔ رب نکرہ پر داخل ہوتا ہے اور زائد کے حکم میں ہوتا ہے جیسے رب جھل رفع۔ اور جب اس پر ما کافہ داخل ہوجائے (کافّہ یعنی سابق عامل کو عمل سے روک دینے والا) تو اس کا دخول فعل اور معرفہ پر جائز ہوتا ہے۔ جیسے ربما الخلیل مقبل اور ربما اقبل الخلیل اس صورت میں بیشتر اس کا دخول ایسے جملہ فعلیہ پر ہوتا ہے جس کا فعل ماضی ہو خواہ وہ لفظاً موجود ہو یا معناً ۔ لیکن آیہ ہذا میں یہ فعل مستقبل پر داخل ہوا ہے۔ لیکن مضارع پر اس کا دخول بہت کم واقع ہوتا ہے۔ ربما اگرچہ کلام عرب میں اکثر استعمال ہوتا ہے لیکن قرآن مجید میں صرف اسی آیت میں آیا ہے۔ ربما۔ بمعنی کسی وقت۔ بہت وقت۔ کبھی کبھی۔ اکثر۔ یود۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ مودۃ مصدر۔ (باب سمع ) وہ آرزو کرے گا۔ وہ آرزو کرتا ہے۔ پسند کرے گا۔ یا پسند کرے گا۔ ودو۔ مادہ۔
Top