Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 29
فَاِذَا سَوَّیْتُهٗ وَ نَفَخْتُ فِیْهِ مِنْ رُّوْحِیْ فَقَعُوْا لَهٗ سٰجِدِیْنَ
فَاِذَا : پھر جب سَوَّيْتُهٗ : میں اسے درست کرلوں وَنَفَخْتُ : اور پھونکوں فِيْهِ : اس میں مِنْ رُّوْحِيْ : اپنی روح سے فَقَعُوْا : تو گر پڑو تم لَهٗ : اس کے لیے سٰجِدِيْنَ : سجدہ کرتے ہوئے
جب اسکو (صورت انسانیہ میں) درست کرلوں اور اس میں اپنی (بےبہا چیز یعنی) روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گرپڑنا۔
(15:29) سویتہ۔ سویت۔ ماضی واحد متکلم ۔ تسویۃ (تفعیل) سے ہُ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ میں نے اس کو پورا پورا بنادیا۔ میں اس کو پورا پورا بنا دوں (ماضی بمعنی مستقبل) سوی مادہ۔ نفخت۔ ماضی واحد متکلم نفخ سے (باب نصر) جب میں پھونک دوں۔ ماضی بمعنی مستقبل ۔ قعوا۔ امر جمع مذکر حاصر وقوع مصدر (دقع ثلاثی مجرد مثال وادی) باب فتح۔ وقع یقع سے امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر قع ہوگا۔ قاعدہ : اگر علامت مضارع کا مابعد متحرک ہے تو آخر کو جزم دے دیں گے جیسے وھب یھب سے ھب۔ ربنا ھب لنا من الدنک رحمۃ) قع امرو احد مذکر حاضر سے جمع مذکر حاضر کا صیغہ ہوا قعوا گرپڑو۔ یعنی تم بلاتاخیر سجدے میں گر پڑو۔
Top