Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 19
وَ الْاَرْضَ مَدَدْنٰهَا وَ اَلْقَیْنَا فِیْهَا رَوَاسِیَ وَ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ شَیْءٍ مَّوْزُوْنٍ
وَالْاَرْضَ : اور زمین مَدَدْنٰهَا : ہم نے اس کو پھیلا دیا وَاَلْقَيْنَا : اور ہم نے رکھے فِيْهَا : اس میں (پر) رَوَاسِيَ : پہاڑ وَاَنْۢبَتْنَا : اور ہم نے اگائی فِيْهَا : اس میں مِنْ : سے كُلِّ شَيْءٍ : ہر شئے مَّوْزُوْنٍ : موزوں
اور زمین کو بھی ہم ہی نے پھیلایا اور اس پر پہاڑ (بنا کر) رکھ دیئے اور اس میں ہر ایک سنجیدہ چیز اگائی۔
(15:19) مددنھا۔ مددنا۔ ماضی جمع متکلم۔ ہم نے پھیلایا۔ ہم نے پھیلا دیا۔ ھا ضمیر کا مرجع الارض ہے۔ المد کے اصل معنی (لمبائی میں) کھینچنے کے ہیں اور بڑھانے کے ہیں۔ اسی سے عرصہ دراز کو مدّۃ کہتے ہیں۔ اور قرآن مجید میں ہے الم تر الی ربک کیف مد الظل (25:45) تو نے نہیں دیکھا کہ تیرا رب سائے کو کس طرح دراز کر کے پھیلا دیتا ہے۔ القینا۔ ماضی جمع متکلم۔ ہم نے ڈالا۔ القاء (افعال) سے۔ فیھا۔ ای فی الارض ۔ اس میں یعنی زمین میں۔ رواسی۔ راسیۃ کی جمع۔ بوجھ۔ پہاڑ۔ رسو مادہ۔ رسا الشیٔ (باب نصر) کے معنی کسی چیز کے کسی جگہ پر ٹھہرنے اور استوار ہونے کے ہیں۔ ارسی (افعال) معنی ٹھہرانے اور استوار کردینے کے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے وقدور راسیات۔ (34:13) اور بڑی بڑی بھاری دیگیں جو ایک جگہ جمع رہیں۔ رواسی شمخت۔ (77:27) اونچے اونچے پہاڑ۔ پہاڑوں کو بوجہ ان کے ثبات اور استواری کے رواسی کہا گیا ہے۔ موزون۔ اسم مفعول واحد مذکر۔ شیٔ کی صفت ہے الوزن (تولنا) کے معنی کسی چیز کی مقدار معلوم کرنے کے ہیں۔ عرف عام میں وزن اس مقدار خاص کو کہتے ہیں جو ترازو کے ذریعہ معین کی جائے جیسے قرآن مجید میں ہے وزنوا بالقسطاس المستقیم (17:35) ترازو سیدھی رکھ کر تو لا کرو۔ اور اقمیموا الوزن بالقسط۔ (55:9) اور انصاف کے ساتھ ٹھیک تو لو۔ لہٰذا موزون بمعنی اندازہ کی ہوئی۔ جانچی ہوئی۔ مناسب۔ اور وانبتنا فیھا من کل شیء موزون۔ کے معنی ہوئے : اور ہم نے اس میں ہر مناسب چیز اگائی ۔ یاموزون۔ مقدر بمقدار معین تقتضیہ حکمتہ۔ ایک مقررہ اندازہ کے مطابق جس کو اس کی حکمت متقاضی ہے۔ اس صورت میں ترجمہ ہوگا۔ اور اس میں ہم نے ہر ایک چیز ایک اندازے کے مطابق اگائی۔
Top