Anwar-ul-Bayan - As-Saff : 4
اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِهٖ صَفًّا كَاَنَّهُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ يُحِبُّ الَّذِيْنَ : محبت رکھتا ہے ان لوگوں سے يُقَاتِلُوْنَ فِيْ : جو جنگ کرتے ہیں۔ میں سَبِيْلِهٖ : اس کے راستے (میں) صَفًّا : صف بستہ ہو کر۔ صف بنا کر كَاَنَّهُمْ بُنْيَانٌ : گویا کہ وہ دیوار ہیں۔ عمارت ہیں مَّرْصُوْصٌ : سیسہ پلائی ہوئی
بیشک اللہ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف بنا کر لڑتے ہیں گویا کہ وہ ایسی عمارت ہیں جس میں سیسہ پلایا گیا ہے
مجاہدین اسلام کی تعریف و توصیف : پھر جہاد کرنے والوں کی تعریف فرمائی ﴿ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الَّذِيْنَ يُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِهٖ صَفًّا كَاَنَّهُمْ بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ004﴾ (بلاشبہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت فرماتا ہے جو اس کی راہ میں صف بنا کر قتال کرتے ہیں گویا کہ مجموعی حیثیت سے سب مل کر ایک عمارت ہیں جس میں سیسہ پگھلایا گیا ہو) ، اس سے جہاد کرنے اور جم کر لڑنے کی فضیلت معلوم ہوئی۔ بعض مرتبہ صف سے نکلنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے جبکہ دشمن کے افراد ھل من مبارز کہہ کر مسلمان کو مقابلہ کی دعوت دیں یہ کبھی کبھار اور تھوڑی دیر کو ہوتا ہے اصل جنگ وہ ہی ہے جس میں صف بنا کر جم کر اور ڈٹ کر لڑا جائے۔
Top