Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 5
فَقَدْ كَذَّبُوْا بِالْحَقِّ لَمَّا جَآءَهُمْ١ؕ فَسَوْفَ یَاْتِیْهِمْ اَنْۢبٰٓؤُا مَا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ
فَقَدْ كَذَّبُوْا : پس بیشک انہوں نے جھٹلایا بِالْحَقِّ : حق کو لَمَّا : جب جَآءَهُمْ : ان کے پاس آیا فَسَوْفَ : سو جلد يَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس آجائے گی اَنْۢبٰٓؤُا : خبر (حقیقت) مَا كَانُوْا : جو وہ تھے بِهٖ : اس کا يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے وہ
سو بلا شبہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب ان کے پاس آیا۔ سو عنقریب آجائیں گی ان کے پاس اس چیز کی خبریں جس کا مذاق بنایا کرتے تھے۔
مکذبین کے لئے وعید پھر فرمایا (فَقَدْ کَذَّبُوْا بالْحَقِّ لَمَّا جَآءَ ھُمْ فَسَوْفَ یَاْتِیْھِمْ اَنْبآؤُا مَا کَانُوْا بِہٖ یَسْتَھْزِءُ وْنَ ) مطلب یہ ہے کہ جب ان کے پاس حق آیا تو اس کو جھٹلا دیا، حق کو جھٹلاتے بھی ہیں اور مذاق بھی بناتے ہیں۔ اس مذاق بنانے اور جھٹلانے کا انجام عنقریب حاضر ہوجائیگا اور اپنے اعمال کے نتائج دیکھ لیں گے اور بطور تو بیخ ان سے کہا جائیگا کہ یہ ہے تمہارے اعمال کا نتیجہ۔ ففی سورة الدخان (اِنَّ ھٰذَا مَا کُنْتُمْ بِہٖ تَمْتَرُوْنَ ) (بیشک یہ وہ ہے جس میں تم شک کرتے ہو) (اِصْلَوْھَا الْیَوْمَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَ ) (آج اس میں داخل ہوجاؤ اس وجہ سے کہ تم کفر کرتے تھے)
Top