Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 3
وَ هُوَ اللّٰهُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الْاَرْضِ١ؕ یَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَ جَهْرَكُمْ وَ یَعْلَمُ مَا تَكْسِبُوْنَ
وَهُوَ : اور وہ اللّٰهُ : اللہ فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَ : اور فِي الْاَرْضِ : زمین میں يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے سِرَّكُمْ : تمہارا باطن وَجَهْرَكُمْ : اور تمہارا ظاہر وَيَعْلَمُ : اور جانتا ہے مَا تَكْسِبُوْنَ : جو تم کماتے ہو
اور وہ اللہ ہے آسمانوں اور زمین میں، وہ جانتا ہے تمہارے باطنی حالات کو اور ظاہر حالت کو، اور وہ جانتا ہے جو تم عمل کرتے ہو۔
پھر فرمایا (وَ ھُوَ اللّٰہُ فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الْاَرْضِ ) (یعنی وہ اللہ ہے جو آسمانوں اور زمین میں معبود ہے) صاحب روح المعانی لکھتے ہیں کہ (فِی السَّمٰوٰتِ وَ فِی الْاَرْضِ ) معنی وصفی سے متعلق صرف اللہ تعالیٰ ہی معبود ہے اور عبادت کے لائق ہے۔ بعض حضرات نے جار مجرور کو المالک اور المتصرف سے بھی متعلق بتایا ہے جو محذوف ہے اور مطلب یہ ہے وَ ھُوَ الْمَالِکُ وَ الْمُتَصَرِّفُ الْمُدَبِّرُ فِیْھِمَا حَسْبُ مَا یَقْتَضِیْہِ مَشِیْءَۃِ المبینۃ علی الحکم البالغۃ (من روح المعانی ص 89 ج 7) اللہ تعالیٰ کو ظاہر اور پوشیدہ ہر چیز کا علم ہے پھر فرمایا (یَعْلَمُ سِرَّکُمْ وَ جَھْرَکُمْ وَ یَعْلَمُ مَا تَکْسِبُوْنَ ) کہ جو اقوال و اعمال ہیں جو جو نیتیں اور ارادے ہیں جو تم چھپاتے ہو اور ظاہر کرتے ہو اللہ تعالیٰ ان سب کو جانتا ہے۔ تمہارے اعمال کو بھی جانتا ہے خواہ یہ اعمال قلب کے ہوں یا جو ارح کے اس کے بعد تکذیب کرنے والوں کی عادت بیان فرمائی۔
Top