Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 110
وَ نُقَلِّبُ اَفْئِدَتَهُمْ وَ اَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِهٖۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ نَذَرُهُمْ فِیْ طُغْیَانِهِمْ یَعْمَهُوْنَ۠   ۧ
وَنُقَلِّبُ : اور ہم الٹ دیں گے اَفْئِدَتَهُمْ : ان کے دل وَاَبْصَارَهُمْ : اور ان کی آنکھیں كَمَا : جیسے لَمْ يُؤْمِنُوْا : ایمان نہیں لائے بِهٖٓ : اس پر اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار وَّنَذَرُهُمْ : اور ہم چھوڑ دیں گے انہیں فِيْ : میں طُغْيَانِهِمْ : ان کی سرکشی يَعْمَهُوْنَ : وہ بہکتے رہیں
اور ہم ان کے دلوں کو اور ان کی آنکھوں کو پلٹ دینگے جیسا کہ وہ اس پر پہلی بار ایمان نہ لائے اور ہم ان کو اس حال میں چھوڑ رہیں گے کہ وہ اپنی سر کشی میں اندھے بنے رہیں۔
آخر میں فرمایا (وَ نُقَلِّبُ اَفْءِدَتَھُمْ وَ اَبْصَارَھُمْ ) اور ہم ان کے دلوں کو اور ان کی نگاہوں کو پلٹ دیں گے نہ حق کے طالب ہوں گے نہ حق پر نظریں کریں گے۔ (کَمَا لَمْ یُؤْمِنُوْا بِہٖٓ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ) جیسا کہ یہ لوگ اس قرآن پر پہلی مرتبہ ایمان نہ لائے (وَّ نَذَرُھُمْ فِیْ طُغْیَانِھِمْ یَعْمَھُوْنَ ) اور ہم ان کو اس حال میں چھوڑے رہیں گے کہ وہ اپنی سر کشی میں اندھے بنے رہیں۔ قال القرطبی فی تفسیرہٖ 7 ص 65 ھذہٖ اٰیۃ مشکلۃ و لا سیما و فیھا ” وَنَذَرُھُمْ فِیْ طُغْیَانھِمْ یَعْمَھُوْنَ “ قیل المعنی و نُقَلِّبُ اَفْءِدَتَھُمْ وَاَنْظَارَ ھُمْ یوم القیمۃ علی لھب النار و حرّالجمر، کمالم یومنوا فی الدّنیا وَنَذَرُھُمْ فی الدّنیا، أی نمھلھم ولا نعاقبھم، فبعض الاب فی الاٰخرۃ، و بعضھا فی الدنیا و نظیرھا ” وُجُوْہٌ یَّوْمَءِذٍ خَاشِعَۃٌ فَھٰذَا فی الاٰخرۃ ” عَامِلَۃٌ نَّاصِبَۃٌ“ فی الدّنیا “ وقیل : ونُقَّلِبُ فی الدّنیا : أی نحول بینھم و بین الایمان لوجَاء تھم تلک الاٰیۃ، کما حلنا بینھم و بین الایمان اوّل مرّۃ لما دعوتھم وأظھرت المعجزۃ، و فی التنزیل ” وَاعْلَمُوْآ اَنَّ اللہَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِہٖ “ المعنیٰ کان ینبغی ان یؤمنوا اذا جَائتھم الآیۃ فرأوھا بابصار ھم وعرفوھا بقلوبھم، فاذا لم یؤمنوا کان ذٰلٰک بتقلیب اللہ قلوبھم و ابصار ھم کَمَا لَمْ یُؤمِنُوْ ابِہٖٓ اَوَّلَ مَرَّۃٍ ، ودخلت الکاف علی محذوف ای فلا یومنون کما لم یؤمنوا بہٖ اوّل مرۃ، ای اول مرّۃ اتتھم الآیات التی عجزوا عن معارض تھا مثل القراٰن وغیرہ۔
Top